طالبِ علم کی کفالت


سوال: از سرکارِ مارہرہ مطہرہ از درگاہِ مسکین پناہ مسئولۂ حضرت سیّد شاہ حامد حسین میاں صاحب قبلہ دامت برکاتہم، ۱۰؍ شعبان ۱۳۲۰ ھ

کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلے میں کہ ایک صاحب بغرضِ ثواب اپنے جائز روپے سے ماہواری یا سالانہ کھانا پکواکر فاتحہ حضورِ پر نور سرورِ عالم صلی ﷲ تعالٰی علیہ وسلم کیا کرتے ہیں اور کھانا مساکین و غیر مساکین کو کھلا دیتے ہیں یا تقسیم کر دیتے ہیں، ایک طالبِ علم حنفی قادری سنّی سیّد کہ جس کی تعلیم دینی بوجہ نہ استطاعت ہونے کے اس کے ولی کے غیر مکمل رہی جاتی ہو اور علوم دینی حاصل نہ کرنے کی وجہ سے اس طالب علم آلِ مصطفیٰ صلی ﷲ تعالٰی علیہ وسلم کے بد عقیدہ ہو جانے کا اندیشہ ہو اس صورت میں اگر وہ روپیہ کو جو فاتحہ میں صرف کیا جاتا ہے اگر اس طالبِ علم کی تعلیم دینی میں بہ نیّتِ ثواب فاتحہ حضور صلی ﷲ تعالٰی علیہ وسلم صرف کر دیا جائے تو بدل اس فاتحہ سالانہ یا ماہواری کا ہو کر باعثِ خوشنودیِ سردارِ دو عالم صلی ﷲ تعالٰی علیہ وسلم ہوگا یا نہیں اور ثواب میں کمی تو نہ ہوگی؟

الجواب :

یہ اُس کا نعم البدل ہوگا اور ثواب میں کمی کیا معنیٰ، اس سے ستّر گنا ثواب کی زیادہ امید ہے۔ بطورِ مذکور کھانا پکاکر کھلانے یا بانٹنے میں ایک کے دس ہیں۔ قال ﷲ تعالٰی: مَنْ جَآءَ بِالْحَسَنَۃِ فَلَہٗ عَشْرُ اَمْثَالِھَاـ یعنی اﷲ تعالیٰ کا ارشادِ گرامی ہے، جو نیکی بجا لاتا ہے اس کے لئے اس کی دس مثل ہیں۔

اور طالبِ علمِ دین کی اعانت میں کم سے کم ایک کے سات سو۔ قال ﷲ تعالٰی:

مَثَلُ الَّذِیۡنَ یُنۡفِقُوۡنَ اَمْوَالَہُمْ فِیۡ سَبِیۡلِ اللہِ کَمَثَلِ حَبَّۃٍ اَنۡۢبَتَتْ سَبْعَ سَنَابِلَ فِیۡ کُلِّ سُنۡۢبُلَۃٍ مِّائَۃُ حَبَّۃٍؕ وَاللہُ یُضٰعِفُ لِمَنۡ یَّشَآءُؕ وَاللہُ وَاسِعٌ عَلِیۡمٌ﴿۲۶۱﴾ (سورۃ البقرۃ: ۲۶۱)

ترجمۂ کنزالایمان: ’’اُن کی کہاوت جو اپنے مال اﷲ کی راہ میں خرچ کرتے ہیں اُس دانے کی طرح جس نے اُگائیں سات بالیں، ہر بالی میں سو دانے اور اﷲ اس سے بھی زیادہ بڑھائے جس کے لیے چاہے اور اﷲ وسعت والا علم والا ہے۔‘‘

درِّ مختار میں ہے:فی سبیل ﷲ ھو منقطع الغزاۃ و قیل الحاج و قیل طلبۃ العلم خصوصًا فی سبیل اﷲ سے مراد وہ غازی ہیں جن کے پاس خرچہ و اسلحہ نہ ہو، بعض نے کہا حاجی اور بعض نے کہا اس سے خصوصاً طلبۂ علم مراد ہیں(ت)۔

جب کہ اس میں حفظِ ہدایت ہو، صحیح حدیث میں ہے نبی صلی ﷲ تعالٰی علیہ وسلم فرماتے ہیں:

لان یھدی ﷲ بک رجلا خیر لک مما طلعت علیک شمس و غربت۔ (تیری وجہ سے کسی ایک کا ہدایت پا جانا ہر اُس شے سے بہتر ہے جس پر طلوعِ غروب و آفتاب ہو۔ت) وﷲ تعالٰی اعلم و علمہ جل مجدہ اتم و احکم۔

(العطایا النبویۃ فی الفتاوی الرضویۃ، جلد 10، صفحہ 305تا 306)

Ziae Taiba Monthly Magazine in Karachi