موسم برسات کا پھل


زینب بی بی قدرت نے جامن میں اتنی زیادہ خوبیاں سمودی ہیں کہ اسے آم کے بعد گرمیوں کا دوسرا اہم ترین پھل قرار دیا جاسکتا ہے۔ اس پھل کا تعلق امرود اور لونگ کے خاندان سے ہے۔ پاکستان کے علاوہ جامن ہندوستان، برما، تھائی لینڈ، فلپائن، جنوبی کیلی فورنیا اور جنوبی فلوریڈا میں پائی جاتی ہے۔

ہمارے ہاں جامن کی دو اقسام عام ملتی ہیں: ایک قدرے چھوٹی ہوتی ہے، جس میں گودا کم اور گٹھلی بڑی ہوتی ہے۔ دوسری قسم کی جامن میں گودا زیادہ اور گٹھلی چھوٹی ہوتی ہے۔ یہ گرم مرطوب آب و ہوا میں پھلتی پھولتی ہے۔

قدرت نے جامن میں بہت سے فائدے رکھے ہیں۔یہی وجہ ہے کہ معالج اس کے پتوں اور درخت کی چھال کو صدیوں سے مختلف امراض کے علاج کے لیے استعمال کررہے ہیں۔ اس کی جڑ اور گٹھلی بھی کام میں لائی جاسکتی ہے۔

جامن غذائیت سے بھر پور پھل ہے، جس میں حیاتیں الف اور ج (وٹامنز اے اور سی ) فاس فورس، کیلسیئم اور فولاد و افر مقدار میں پایا جاتا ہے۔

چہرے کی رنگت نکھارے:

کچھ لڑکیاں چہرے پر کیل مہاسوں کی وجہ سے پریشان رہتی ہیں انھیں چاہیے کہ جامن کے موسم میں جامن روزانہ کھائیں، اس لئے کہ اس میں موجود مانعِ تکسید اجزا (ANTIOXIDANTS) چہرے کے داغ دھبّوں اور جھائیوں کو ختم کر کے رنگ نکھارنے میں معاون ہیں۔

بلڈ پریشر کو قابو میں رکھے:

بلڈ پریشر کے مریضوں کو چاہیے کہ وہ جامن ضرور کھائیں۔ اس میں موجود پوٹاشیئم کی وافر مقدار بلڈ پریشر پر قابو پانے میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔

قلب دوست پھل:

جامن کا کاسنی رنگ ایک فوٹو کیمیکل مادّے ’’اینتھو سیانن‘‘ (ANTHOCYANIN) کی وجہ سے ہوتا ہے، جو قلب کی شریانوں میں خون کی روانی کو بہتر کرتا ہے، اس لئے اسے قلب دوست پھل کہا جاتا ہے۔

ذیابیطس میں مفید:

ذیابیطس کے روایتی علاج میں جامن کو برسوں سے خاص اہمیت حاصل ہے۔ یہ لبلبے(PANCREAS) پرمثبت اثرات مرتّب کرتی ہے۔ روزانہ جامن کھانے سے ذیابیطس کے باعث پیدا ہونے والےمسائل کم ہو جاتے ہیں اور خون میں گلوکوس کی سطح بھی معمول پر آجاتی ہے۔

وزن کرے کم:

غذائی اجزا زیادہ اور حرارے (کیلوریز) کم ہونے کی وجہ سے یہ پھل وزن کم کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے، اس لیے دبلا ہونے کے خواہش مند مرد و خواتین کے لیے یہ ایک نعمت سے کم نہیں۔

تعدیے (Infection)سے حفاظت:

جامن ایک ترش پھل ہے، جس کا یہ ذائقہ اس کے تیزابی خواص کی وجہ سے ہے۔ اس کی یہ خصوصیت ہمیں تعدیے (انفیکشن) سے محفوظ رکھنے میں بھی معاون ثابت ہوتی ہے۔

جامن سے ہڈیاں مضبوط:

جامن میں موجود کیلسیئم اور فولاد کی وافر مقدار ہڈیوں کو مضبوط کرتی اور بیماری کے خلاف قوتِ مدافعت بڑھاتی ہے۔

احتیاطی تدابیر:

جامن کھاتے وقت چند احتیاطی تدابیر کا ضرور خیال رکھیں۔ یہ تدابیر ذیل میں درج کی جارہی ہیں:

جا من کھانا کھانے کے بعد کھائیں، اس لیے کہ یہ ہاضمے میں معاون ثابت ہوتی ہے۔

زچگی کے بعد خواتین جامن کھانے سے پرہیز کریں، اس لئے کہ اس عرصے میں معالجین ایسی اشیا کھانے سے منع کرتے ہیں جو ریاح یا مروڑ کا سبب بنیں۔ جامن سمیت تمام ترش پھل اس کا باعث بنتے ہیں۔

جن لوگوں کے جسم پر سوجن ہو یا انھیں متلی کی شکایت ہو، وہ بھی جامن کھانے سے اجتناب کریں۔

جامن کھانے سے پہلے اس پر تھوڑا سا کالا نمک چھڑک لیں، اس سے یہ نہ صرف خوش ذائقہ ہو جاتی ہے ، بلکہ ہضم کرنے میں بھی مدد دیتی ہے۔

زیادہ پکی ہوئی جامن کھانے سے بھی معدے میں تیزابیت اور ریاح پیدا ہوسکتا ہے، اس لیے ایسی جامن کھانے سے پرہیز کریں۔

جامن کھانے کے بعد دودھ بالکل نہ پئیں یا دودھ پینے کے بعد نہ کھائیں،اس لئے یہ صحت کے لیے فائدہ مند نہیں۔

(بَہ شکریہ ماہ نامہ ہمدردِ صحت، کراچی، جولائی ۲۰۱۸ء، ص ۱۷ تا ۱۸)

Ziae Taiba Monthly Magazine in Karachi