ہم نے کیا احمد رضا دیکھا تجھے


قصیدہ در منقبتِ اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خاں قادری ﷫

از: خلیفۂ اعلیٰ حضرت، علامہ مفتی محمود جان قادری رضوی﷫

 

ہم نے کیا احمد رضا دیکھا تجھے
سرِّ ذاتِ مصطفیٰ دیکھا تجھے
آیتِ فضلِ خدا دیکھا تجھے
رحمتِ ربِّ وریٰ دیکھا تجھے
زبدۂ اہلِ تقا دیکھا تجھے
عمدۂ اہلِ صفا دیکھا تجھے
کیا بتاؤں میں نے کیا دیکھا تجھے
جو لکھوں اس سے سوا  دیکھا تجھے
حق تعالیٰ کی قسم، احمد رضا!
نائبِ خیر الوریٰ دیکھا تجھے
شمعِ احیائے سنن پر روز و شب
مثلِ پروانہ فدا دیکھا تجھے
زہد و تقویٰ میں بسر کی زندگی
مہرِ چرخِ اِصطفا دیکھا تجھے
تجھ سے دینِ پاک نے پائی ضیا
مشعلِ ضوءِ ہُدیٰ دیکھا تجھے
جان جب تک جسم میں باقی رہے
ہم نے شیدا دین کا دیکھا تجھے
خلق میں جاری تِرا بحرِ فیوض
منبعِ لطف و عطا دیکھا تجھے
اہلِ بطلان کو دکھا دی راہِ حق
فی الحقیقۃ رہ نما دیکھا تجھے
بھاگتے تھے تجھ سے اَعدائے سنن
پَرتَوِ شیرِ خدا دیکھا تجھے
ہیبتِ حق تیرے چہرے سے عیاں
قدرتِ ربّ العلیٰ دیکھا تجھے
مقتدا آ کر ہوں تیرے مقتدی
ہم نے ایسا پیشوا دیکھا تجھے
جان و دل سے ہو گیا تجھ پر فدا
جس نے اے نورِ ہُدیٰ دیکھا تجھے
نجدیوں کے حق میں تھا تیرِ شہاب
قاتلِ کُل اشقیا دیکھا تجھے
اہلِ سنّت کو بہت کچھ دے دیا
گوہرِ بحرِ سخا دیکھا تجھے
خدمتِ مذہب میں کاٹی عمر سب
ناصرِ دیں دائما دیکھا تجھے
بدعت و باطل کی گردن کاٹ دی
سیفِ مسلولِ خدا دیکھا تجھے
شرک کی ظلمت کو تونے کھو دیا[1]
واقعی بدر الدجیٰ دیکھا تجھے
اس زمانِ پُر فتن میں، اے رضا!
استقامت سے بھرا دیکھا تجھے
گُلشنِ مذہب کیا آراستہ
بُلبلِ باغِ ہدیٰ دیکھا تجھے
کر دیا ملّت پہ قرباں مال و جاں
دینِ حق کا شیفتہ دیکھا تجھے
کھو دیا ہستی کو تو نے بہرِ حق
شاہدِ دیں پر فدا دیکھا تجھے
ہو امامِ اہلِ سنّت بالیقیں
عالموں کا مقتدا دیکھا تجھے
مفتیِ اَکنافِ عالَم تیری ذات
مفتیوں کا پیشوا دیکھا تجھے
خدمتِ دینی تِرا پیشہ رہا
صابرِ ظلم و جفا دیکھا تجھے
مرحبا اے میرے مولا مرحبا!
گوہرِ بحرِ ہُدیٰ دیکھا تجھے
مشکلوں کو تو نے آساں کر دیا
اے رضا! مشکل کُشا دیکھا تجھے
جامِ عرفانی پلا دیجے مجھے
عارفِ ربّ الوریٰ دیکھا تجھے
دردِ فرقت کی دوا کر دیجیے
داروِ دردِ عنا دیکھا تجھے
المدد اے شاہِ اِقلیمِ کرم!
دافعِ کرب و بلا دیکھا تجھے
ملتجی کیوں کر نہ ہو تجھ سے گدا
بے کسوں کا ملتجیٰ دیکھا تجھے
کشتیِ رنج و مصیبت کا، شہا!
اہلِ حق نے ناخدا دیکھا تجھے
بندۂ محموؔد جاں نے، اے رضا!
مظہرِ ذاتِ خدا دیکھا تجھے[2]


 

 

 

[1]  یہاں ’’کھو دیا‘‘ بمعنی ’’مٹا دیا‘‘ ہے۔

[2]  ’’ذکرِ رضا‘‘، ص ۵۰ تا ۵۲۔

Ziae Taiba Monthly Magazine in Karachi