ہائے اُس زود پشیماں کا پشیماں ہونا


وہابیت امریکا کی پیداوار ہے، سعودی ولی عہد کا اعتراف سرد جنگ میں ہم نے امریکا کے کہنے پر وہابی مساجد کی تعمیر میں سرمایہ لگایا،شہزادہ سلمان آج وہابی نظریات کی فنڈنگ سعودی حکومت کی بجائے سعودی ادارے کر رہے ہیں ہم اپنے لوگوں کو سمجھارہے ہیں کہ سخت نظریات اسلام کا حصّہ نہیں، امریکی اخبار کو انٹرویو واشنگٹن ( مانیٹرنگ ڈیسک) سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا ہے کہ سرد جنگ کے دوران امریکا کی درخواست پر سعودی عرب نے دنیا کی مساجد میں سرمایہ لگایا، وہابیت پھیلائی تاکہ سوویت یونین کی مسلمان ملکوں تک رسائی روکی جاسکے۔امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کو دیے گئے انٹرویو میں سعودی ولی عہد نے کہا کہ سعودی عرب کے مغربی اتحادیوں نے سرد جنگ کے دور میں درخواست کی تھی کہ مختلف ملکوں میں مساجد اور مدارس کی تعمیر میں سرمایہ لگایا جائے تاکہ سوویت یونین کی جانب سے مسلم ممالک تک رسائی کو روکا جا سکے۔انہوں نے مزید کہا کہ ماضی کی سعودی حکومتیں اس کوشش کے حصول کے لئے راستہ بھٹک گئیں، ہمیں واپس راستے پر آنا ہے۔سعودی ولی عہد کا کہنا تھا کہ وہابی سوچ پھیلانے کے لئے آج زیادہ تر فنڈنگ سعودی حکومت کی بجائے مختلف سعودی ادارے کر رہے ہیں۔ملک میں جاری اصلاحاتی مہم کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے قدامت پرست مذہبی رہنماؤں کو بڑی مشکل سے اس بات پر قائل کیا ہے کہ ایسی سختیاں اسلامی نظریے کا حصّہ نہیں ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ اسلام سادہ اور دانش مندی پر مبنی مذہب ہے، لیکن کچھ لوگ اسے ہائی جیک کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

Ziae Taiba Monthly Magazine in Karachi