ضیائے قرآن اور ضیائے حدیث


ضیائے قرآن اے ایمان والو! (شہید زندہ ہیں) یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوا اسْتَعِیۡنُوۡا بِالصَّبْرِ وَالصَّلٰوۃِ ؕ اِنَّ اللہَ مَعَ الصّٰبِرِیۡنَ﴿۱۵۳﴾ وَلَا تَقُوۡلُوۡا لِمَنْ یُّقْتَلُ فِیۡ سَبِیۡلِ اللہِ اَمْوَاتٌؕ بَلْ اَحْیَآءٌ وَّلٰکِنۡ لَّا تَشْعُرُوۡنَ﴿۱۵۴﴾ وَلَنَبْلُوَنَّکُمْ بِشَیۡءٍ مِّنَ الْخَوۡفِ وَالْجُوۡعِ وَنَقْصٍ مِّنَ الۡاَمۡوَالِ وَالۡاَنۡفُسِ وَالثَّمَرٰتِؕ وَبَشِّرِ الصّٰبِرِیۡنَ﴿۱۵۵﴾ۙ الَّذِیۡنَ اِذَاۤ اَصَابَتْہُمۡ مُّصِیۡبَۃٌ ۙ قَالُوۡۤا اِنَّا لِلہِ وَ اِنَّاۤ اِلَیۡہِ رٰجِعُوۡنَ﴿۱۵۶﴾ؕ اُولٰٓئِکَ عَلَیۡہِمۡ صَلَوَاتٌ مِّنۡ رَّبِّہِمْ وَرَحْمَۃٌ ۟ وَاُولٰٓئِکَ ہُمُ الْمُہۡتَدُوۡنَ﴿۱۵۷﴾(اَلْبَقَرَۃ: ۱۵۳ تا ۱۵۷) ترجمہ: اے ایمان والو! صبر اور نماز سے مدد چاہو بے شک اللہ صابروں کے ساتھ ہے۔اور جو خدا کی راہ میں مارے جائیں انہیں مردہ نہ کہو، بلکہ وہ زندہ ہیں ہاں تمہیں خبر نہیں۔اور ضرور ہم تمہیں آزمائیں گے کچھ ڈر اور بھوک سے اور کچھ مالوں اور جانوں اور پھلوں کی کمی سے اور خوش خبری سنا ان صبر والوں کو کہ جب ان پر کوئی مصیبت پڑے تو کہیں ہم اللہ کے مال ہیں اور ہم کو اسی کی طرف پھرنا۔ یہ لوگ ہیں جن پر ان کے رب کی دُرودیں ہیں اوررحمت اور یہی لوگ راہ پر ہیں۔ (کنزالایمان) ضیائے حدیث مسلمان بھائی کی حاجت روائی مَنْ سَعٰی لِأَخِیْہِ الْمُسْلِمِ فِیْ حَاجَۃٍ، قُضِیَتْ لَہٗ أَوْ لَمْ تُقْضَ، غُفِرَلَہٗ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِہٖ وَمَا تَأَخَّرَ وَ کُتِبَتْ لَہٗ بَرَآءَتَانِ: بَرَآءَۃٌ مِّنَ النَّار، وَبَرَآءَۃٌ مِّنَ النِّفَاقِ۔ جس شخص نے اپنے مسلمان بھائی کی حاجت پوری کرنے کی کوشش کی، وہ پوری ہو یا نہ ہو، اس شخص کے اگلے پچھلے تمام گناہ معاف کردیے جائیں گے اور اس شخص کے لیے دوزخ اور نفاق سے براءت لکھ دی جائے گی۔ (مغفرت کی بشارتیں، اردو ترجمہ معرفۃ الخصال المکفرۃ، ص۱۴۷تا ۱۴۸)

Ziae Taiba Monthly Magazine in Karachi