عید الفطر


برادرانِ اسلام! رمضان میں زکوٰۃ ، اور صدقہ و خیرات پر اجرو ثواب بہت بڑھ جاتا ہے۔ یاد رکھیے جو آپ کے مال میں اپنا حق رکھتے ہیں (انہیں یہ حق اللہ تعالیٰ نے دیا ہے)ان کے حق کی ادائیگی میں کوتاہی نہ کریں۔ صدقۂ فطر بھی رمضان میں ادا کریں، ورنہ نمازِ عید ادا کرنے سے پہلے پہلے ادا کرنا ضروری ہے۔شوّال المکرم کا چاند دیکھنا باعثِ ثواب ہے، یادرہے کہ شوّال کی پہلی شب بھی برکتوں اور رحمتوں سے معمور ہوتی ہے؛ لہٰذا، ان خرافات اور لہو ولعب سے بچیں جس کا ارتکاب اوباش لوگ چاند رات کے نام پر کرتے ہیں۔ یاد رکھیے عید الفطر کے دن کو یوم الرحمۃ بھی کہتے ہیں اور اسی دن اللہ تعالیٰ نے شہد کی مکھی کو شہد بنانے کا الہام فرمایا تھا۔ عید الفطر کی پہلی شب اور پہلا دن رمضان کے مزدوروں کی اجرت کا دن حدیث شریف میں ہے کہ ’’جب عید کا دن آتا ہے تو اللہ تبارک و تعالٰی اپنے فرشتوں سے فرماتا ہے: اُس مزدور کی کیا مزدوری ہے جس نے اپنا کام پورا کیا ہو؟ فرشتے عرض کرتے ہیں کہ اے ہمارے پروردگار! اس کی جزا یہ ہے کہ اسے پورا اجر دیا جائے ، اللہ تبارک و تعالٰی فرماتا ہے ، اے میرے فرشتو! میرے بندوں اور باندیوں نے میرے فریضے کو ادا کردیا ہے پھر وہ (عید گاہ کی طرف ) نکلے دعا کے لئے پکارتے ہوئے اور مجھے اپنی عزت و جلال اور کرم اور بلندی اور بلند مرتبے کی قسم میں ان کی دعا قبول کروں گا۔ پس فرماتا ہے اے میرے بندو! لوٹ جاؤ میں نے تمہیں بخش دیا اور تمہاری برائیاں نیکیوں سے بدل دیں۔ حضورِ اقدس ﷺنے فرمایا کہ لوگ اس حال میں واپس لوٹتے ہیں کہ ان کی بخشش ہوچکی ہوتی ہے۔(شعب الایمان،۳:۳۴۳( عید الفطر کے مستحب کام : )۱(حجامت بنوانا (۲)ناخن ترشوانا (۳)غسل کرنا (۴)مسواک کرنا (۵) اچھے کپڑے پہننا نیا ہو تو بہتر ورنہ دھلا ہوا ہو (۶) خوشبو لگانا۔ (۷) فجرکی نماز محلے کی مسجد میں ادا کرنا۔ (۸) نبی کریم ﷺ کی بارگاہ میں بصد خلوص درود و سلام کا نذرانہ پیش کرنا (۹)عید گاہ میں جلدی جانا (۱۰) عید گاہ کو پیدل جانا (۱۱) واپسی پر دوسرا راستہ اختیار کرنا (۱۲) راستے میں تکبیرِتشریق پڑھتے ہوئے جانا اورآنا(۱۳)نمازِعید کو جانے سے پہلے چند کھجوریں کھالینا۔ (۱۴)تین یا پانچ یا سات یا کم و بیش مگر طاق ہوں کھجوریں نہ ہوں تو کوئی میٹھی چیز کھالے۔ نماز سے پہلے کچھ نہ کھایا تو گنہگار نہ ہوگا مگر عشا تک نہ کھایا تو عتاب کیا جائے گا۔(۱۵) نمازِ عید کے بعد معانقہ و مصافحہ کرنا اور رمضان کی کامیابیوں پر مبارکباد اور عید کی مبارکباد دینا۔(۱۶) سُبْحَانَ اللہ وَ بِحَمْدِہٖ سُبْحَانَ اللہِ الْعَظِیْم۳۰۰ مرتبہ پڑھنا بے حد اجر و ثواب کا باعث ہے۔ (’’گُلستانِ رمضان‘‘، علامہ نسیم احمد صدّیقی نوری، ص 333 تا 334)

Ziae Taiba Monthly Magazine in Karachi