جَاّنلَہ کی قربانی کرنا


کیافرماتے ہیں مفتیانِ عظام اس مسئلے کے بارے میں کہ جلالہ یعنی وہ جانور جو نجاست کھاتا ہو اور اس کی وجہ سے اس کا گوشت بدبودار ہوگیا ہو تو کیا اس کی قربانی جائزہے ؟(سیّد عماد، فیصل آباد)

الجواب بعون الوھّاب، اللّٰھمّ ھدایۃ الحق والصواب

جو جانور لید اور گوبر وغیرہ (نجاست )کھاتا ہو، اُس کی قربانی جائز نہیں ہے البتّہ اسے کچھ دن باندھ کر رکھا جائے، یعنی اونٹ کوچالیس دن، گائے کو بیس دن اوربکری کو دس دن باندھ کر چارہ دیں تو ان کی قربانی ہوسکتی ہے۔

چناں چہ حدیثِ مبارکہ میں ہے:

ترجمہ:سیّدنا ابنِ عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نجاست خور جانور کھانے اور اُس کا دودھ پینے سے منع فرمایا ہے۔ (ابوداؤد:حدیث نمبر۳۷۸۵)

اوربہارِشریعت میں ہے: بعض گائیں، بکریاں غلیظ کھانے لگتی ہیں ان کو جَلّالہ کہتے ہیں اس کے بدن اور گوشت وغیرہ میں بدبو پیدا ہو جاتی ہے اس کو کئی دن تک باندھ رکھیں کہ نجاست نہ کھانے پائے جب بدبو جاتی رہے ذبح کر کے کھائیں۔ بکرا جو خصی نہیں ہوتا وہ اکثر پیشاب پینے کا عادی ہوتا ہے اور اس میں ایسی سخت بدبو پیدا ہو جاتی ہے کہ جس راستے سے گزرتا ہے وہ راستہ کچھ دیر کے لیے بدبودار ہو جاتا ہے اس کا بھی حکم وہی ہے جو جلالہ کا ہے کہ اگر اس کے گوشت سے بدبو دفع ہوگئی تو کھا سکتے ہیں ورنہ مکروہ و ممنوع۔ (بہارِشریعت،ج۳،ح۱۵،ص۳۲۵)

واللہ تعالٰی اعلم ورسولہ اعلم۔

Ziae Taiba Monthly Magazine in Karachi