میلادِ مصطفیٰﷺ تو مناتے ہیں مومنین


میلادِ مصطفیٰ ﷺ تو مناتے ہیں مومنین

[نوٹ: ۱۷؍ صفر المظفّر ۱۴۴۰؁ھ، ہفتہ، ۲۷؍ اكتوبر ۲۰۱۸ء کو دارالعلوم نوریّہ رضویّہ، كہكشاں، كلفٹن، كراچی میں ایک طرحی نعتیہ مشاعرہ ہُوا؛ مصرعِ طرح کے لیے، اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خاں قادری بریلوی ﷜ کا یہ مصرع مقررکیا گیا تھا: ’’اُن پر سلام جن کو خبر بے خبر کی ہے‘‘۔ صدر الشریعہ حضرت علامہ مولانا محمد امجد علی اعظمی﷫ کے نبیرہ حضرت علامہ قاری حافظ مصطفیٰ سروَر اعظمی صاحب مد ظلہ العالی کی خصوصی دعوت پر، اِس فقیر (ندیم احمد نؔدیم نورانی) نے مشاعرے میں حاضر ہوکر، اپنا مندرجۂ ذیل کلام پیش کرنے کی سعادت حاصل کی۔]
 

ڈر كی ہے كوئی بات، نہ خوف و خطر كی ہے
دل پر اگر نظر كسی اہلِ نظر كی ہے

اللہ كے حبیب سا اہلِ نظر كہاں
نظرِ كرم ہو اُن كی تو كب بات ڈر كی ہے

در اصل اُن كے نور سے روشن ہے كائنات
ظاہر میں گرچہ شان یہ شمس و قمر كی ہے

سایہ نہیں ہے اُن كا مگر سایۂ كرم
كر دیں وہ جس پہ، كب اُسے حاجت شجر كی ہے

اِعراج و اِسرا، پوری ہی معراجِ مصطفیٰ
فرشِ زمیں سے عرشِ بریں تك سفر كی ہے

پہنے جو تاجِ ختمِ نُبوّت، یہ شان صرف
نبیوں كے بادشاہ محمد كے سر كی ہے

میلادِ مصطفیٰ تو مناتے ہیں مومنین
شیطان كو خوشی كہاں اُس تاج ور كی ہے

جنّت میں لے كے جائے گی تعظیمِ مصطفیٰ
گستاخیِ رسول تو كنجی سقر كی ہے

دربارِ مصطفیٰ پہ ہو دیدارِ مصطفیٰ
ایسے میں موت آئے، دعا اِس بشر كی ہے

كیوں شافعِ اُمَم سے شفاعت نہ مانگوں میں
جب معصیت ہی پونجی مِری عمر بھر كی ہے

یہ جو غزل، نؔدیم! زمینِ رضا میں ہے
فضلِ خدا سے نعت شہِ بحر و بر كی ہے

Ziae Taiba Monthly Magazine in Karachi