اسلامی سال کا تیسرا مہینہ ربیع الاول


محققِّ اہلِ سنّت علامہ نسیم احمد صدیقی نوری مدظلہ العالی

نثار تیری چہل پہل پر ہزار عیدیں ربیع الاول
سوائے ابلیس کے جہاں میں سبھی تو خوشیاں منا رہے ہیں

وجہ تسمیہ:

اسلامی سال کا تیسرا مہینہ ربیع الاول شریف ہے۔ اس کی وجہ تسمیہ یہ ہے کہ جب ابتداء میں اس کا نام رکھا گیا تو اُس وقت موسم ربیع یعنی فصلِ بہار کا آغاز تھا۔ یہ مہینہ فیوضات و برکات کے اعتبار سے افضل ہے کہ باعث تخلیقِ کائنات رحمۃ اللعالمین ﷺنے دنیا میں قدم رنجہ فرمایا۔۱۲ ربیع الاول شریف بروز پیر، مکۃ المکرمۃ کے محلہ بنی ہاشم میں آپ کی ولادت باسعادت صبح صادق کے وقت ہوئی۔ ۱۲ ربیع الاول ہی میں آپ ہجرت فرما کر مدینہ منورہ تشریف لائے۔ اسی ماہ کی دس تاریخ کو محبوب کبریا ﷺ نے ام المؤمنین سیّدہ حضرت خدیجۃ الکبریٰ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے نکاح فرمایا تھا۔

مشائخ عظام اور علمائے کرام فرماتے ہیں کہ حضور پُر نور ﷺکا وقت ولادت باسعادت لیلۃ القدر سے بھی افضل ہے۔ کیوں کہ لیلۃ القدر میں فرشتے نازل ہوتے ہیں اور ولادت پاک کے وقت خود رحمۃ للعالمینﷺتشریف لائے۔ لیلۃ القدر میں صرف امتِ مسلمہ پر فضل و کرم ہوتا ہے اور شبِ عیدِ میلادُ النبیﷺمیں اللہ تعالیٰ نے تمام مخلوقات پر اپنا فضل و کرم فرمایا۔ جیسا کہ ارشاد ربانی ہے کہ:

وَمَاۤ اَرْسَلْنٰکَ اِلَّارَحْمَۃً لِّلْعٰلَمِیۡنَ (پ۱۷ سورۃ الانبیا ۱۰۷)

(ترجمہ)اورہم نےتمہیں نہ بھیجامگررحمت سارےجہان کے لئے۔

باروہویں ربیع الاوّل شریف کے دن خوشی و مسرت کا اظہار کرنا۔ مساکین کو کھانا کھلانا۔ اور میلاد شریف کا جلوس نکالنا اور جلسے منعقد کرنا اور کثرت سے درود شریف پڑھنا بڑا ثواب ہے۔ اللہ تعالیٰ تمام سال امن و امان عطا فرمائے گا اور اس کے تمام جائز مقاصد پورے فرمائے گا۔

Description: F:\My System Data [E]\1. ZIA-E-TAIBA WORK\Mudassir\1 PSD files\1 Mahnaama Mujalla Zia-e-Taiba\Monthly 2018\11 November Rabi ul Noor 1440\Design\islami-saal.png مسلمانوں کو چاہیے کہ اس ماہ مبارک میں گنبد خضرا کی شبیہ والے اور صلٰوۃ وسلام لکھے ہوئے سبز پرچم لہرانے چاہئیں اور بارہویں تاریخ کو بالخصوص جلوس میلاد شریف اور مجالس منعقد کیا کریں (ماثبت من السنۃ )

میلادِ پاک کرنا اور اس میں محبت کرناایمان کی علامت ہے اور میلادِ پاک کا ثبوت قرآنِ مجید اوراحادیثِ شریفہ سے ہے۔ میلاد شریف میں ہزاروں برکتیں ہیں۔ اس کو بدعت کہنا دین سے ناواقفیت پر مبنی ہے۔

محفلِ میلاد کی حقیقت:

حقیقت صرف یہ ہے کہ مسلمان ایک جگہ جمع ہوں، سب محبتِ رسول ﷺسے سرشار ہوں اور صحیح العقیدہ، سنی علماء یا کوئی ایک عالمِ دین مسلمانوں کے سامنے حضور پُرنورﷺکی ولادت مبارک، آپ کے معجزات، آپ کے اخلاق کریمہ، فضائل اور مناقب صحیح روایات کے ساتھ بیان کرے اور آخر میں بارگاہِ رسالت میں درود و سلام باادب کھڑے ہوکر پیش کریں۔ اگر توفیق ہو تو شیرینی پر فاتحہ دِلا کر فقراء و مساکین کو کھلائیں۔ احباب میں تقیسم کریں پھر اپنی تمام حاجتوں کے لیے دعا کریں۔

انعقادِ میلاد، اللہ تعالیٰ کی سنّت ہے:

محبوبِ کبریاﷺکا میلاد شریف خوداللہ تعالیٰ نے بیان کیا۔

لَقَدْ جَآءَکُمْ رَسُوۡلٌ مِّنْ اَنۡفُسِکُمْ عَزِیۡزٌ عَلَیۡہِ مَاعَنِتُّمْ حَرِیۡصٌ عَلَیۡکُمۡ بِالْمُؤْمِنِیۡنَ رَءُوۡفٌ رَّحِیۡمٌ ۱۱ سورۃ توبہ ۱۲۸)

Description: F:\My System Data [E]\1. ZIA-E-TAIBA WORK\Mudassir\1 PSD files\1 Mahnaama Mujalla Zia-e-Taiba\Monthly 2018\11 November Rabi ul Noor 1440\Design\rabi-ul-noor-1.png (ترجمہ) بے شک تمہارے پاس تشریف لائے تم میں سے وہ رسول جن پر تمہارا مشقت میں پڑنا گراں ہے۔ تمہاری بھلائی کے بہت چاہنے والے ہیں اور مسلمانوں پر کمال مہربان مہربان(کنزالایمان)

اس آیتِ شریفہ میں پہلے اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ ’’مسلمانوں تمہارے پاس عظمت والے رسول تشریف لائے‘‘ یہاں تو اپنے حبیب پاکﷺکی ولادتِ شریفہ بیان فرمائی۔ پھر فرمایا کہ ’’وہ رسول تم میں سے ہیں‘‘ اس میں اپنے رسول مقبولﷺکا نسب شریف بیان فرمایا ہے۔ پھر فرمایا ’’تمہاری بھلائی کے بہت چاہنے والے اور مسلمانوں پر کرم فرمانے والے مہربان ہیں‘‘ یہاں اپنےمحبوبِ پاکﷺکی نعت بیان فرمائی۔ تو پس سرکارﷺکا میلاد شریف بیان کرنا سنت الٰہیہ ہے۔

میلاد بیان کرنا سنت مصطفیﷺ ہے:

بعض لوگ لا علمی کی بنا پر میلاد شریف کا انکار کردیتے ہیں۔ حالانکہ محبوبِِ کبریاﷺنے خود اپنا میلاد بیان کیاہے۔ سیّدنا حضرت عباس﷜ فرماتے ہیں کہ سیّد العرب و العجمﷺ کو یہ اطلاع ملی کہ کسی گستاخ نے آپ کے نسب شریف میں طعن کیا ہے تو،

فَقَالَ النَّبِیُّﷺعَلَی الْمِنْبَرِ فَقَالَ مَنْ اَنَا فَقَا لُوْ اَنْتَ رَسُوْلُ اللہ ... قَالَ اَنَا مُحَمَّدُ ابْنُ عَبْدِ اللہِ بْنِ عَبْدُ الْمُطَّلِبْ اِنَّ اللہَ خَلَقَ الْخَلْقَ فَجَعَلْنِیْ فِیْ خَیْرِ ہِمْ ثُمَّ جَعَلَہُمْ فِرْقَتَیْنِ فَجَعَلْنِیْ فِیْ خَیْرِ ہِمْ فِرْقَۃً ثُمَّ جَعَلَہُمْ قَبَائِلَ فَجَعَلْنِیْ فِیْ خَیْرِ ہِمْ قَبِیْلَۃً ثُمَّ جَعَلَہُمْ بُیُوْتًا فَاَنَا خَیْرُ ہُمْ نَفْسًا وَخَیْرُہُمْ بَیْتًا (رواہ الترمذی، مشکوٰۃ شریف ص ۵۱۳)

(ترجمہ) پس نبی کریم ﷺ ممبر پر تشریف لائے اور فرمایا کہ میں کون ہوں؟ صحابۂ کرام علیہم الرضوان نے عرض کیا کہ آپ اللہ تعالیٰ کے رسول ہیں۔ فرمایا میں عبدالمطلب کے بیٹے کا بیٹا ہوں۔ اللہ تعالیٰ نے مخلوق پیدا کی ان میں سب سے بہتر مجھے بنایا پھر مخلوق کے دو گروہ کیے ان میں مجھے بہتر بنایا پھر ان کے قبیلے کیے اور مجھے بہتر قبیلہ بنایا پھر ان کے گھرانے بنائے مجھے ان میں بہتر بنایا تو میں ان سب میں اپنی ذات کے اعتبار اور گھرانے کے اعتبار سے بہتر ہوں۔

اس حدیث شریف سے ثابت ہو اکہ حضور پُر نورﷺنے بذاتِ خود محفلِ میلاد منعقد کی جس میں اپنا حسب و نسب بیان فرمایا۔ نیز یہ بھی ثابت ہوا کہ محفلِ میلاد کا ایک مقصد یہ بھی ہے کہ اس مجلس و محفل میں ان لوگوں کا رد کیا جائے جو آپ کی بدگوئی کرتے ہوں۔

ماہِ ربیع الاول شریف کے لیے خصوصی ہدایات:

ربیع الاول شریف کے مقدس مہینے میں حصولِ برکات کے لیے، عبادات، نماز، روزہ، کی کثرت کیجیے۔ گناہوں سے بچنے کا خصوصی اہتمام اس مہینے میں کرنا چاہیے، جھوٹ، غیبت وغیرہ سے اپنی ذات کو آلودہ نہ کیجیے، اسی دن اپنے چہروں پر مسکراہٹ سجائے رکھیے،کسی سے بھی چاہےپرایا ہو جھگڑا کرنے سے اجتناب کیجیے۔

ایک خاص تحفہ:

ماہ ربیع الاول شریف کی کسی بھی جمعرا ت کے دن یا شبِ جمعہ گلاب کے چند پھول لے کراپنے گھر میں باوضو ہوکر بیٹھیں، پھولوں کو سامنے رکھیں، درود شریف تین مرتبہ پڑھیں پھر

اَللہ نَاصِرٌ..... اَللہُ حَافِظٌ.....اللہُ الصَّمَد

۳۱۳ مرتبہ پڑھیں اور تین مرتبہ درود شریف پڑھ کر پھولوں پر دم کردیں، اور یہ پھول مٹھائی وغیرہ کے ساتھ ملا کر کھالیں، مشائخ سے منقول ہے کہ جو ایسا کرے گا پورے سال بھر رزق میں برکت ہوگی، مفلسی قریب نہیں آئے گی۔

Ziae Taiba Monthly Magazine in Karachi