سخن ضیائے ظیبہ


سخن ضیائے طیبہ

اداریہ فَاعْتَبِرُوۡا یٰۤاُولِی الْاَبْصَارِ ﴿۲﴾تو عبرت لو اے نگاہ والو! (سورۃ الحشر: 2)

اس سرابِ رنگ و بو کو گلستاں سمجھا ہے تو
آہ! اے ناداں! قفس کو آشیاں سمجھا ہے تو

اثر کرے نہ کرے سن تو لے مِری فریاد
نہیں ہے داد کا طالب یہ بندۂ آزاد

سن 1953ء میں مارچ کی 9؍ تاریخ کو۔۔۔ تحریکِ ختم نبوت کے مسئلے پر تقاریر و جلسے کی مقبولیت کی حسد میں علامہ عبدالستار خاں نیازی اور علامہ سیّد خلیل احمد قادری کو سزائے موت سنائی گئی، پھر رب کی پکڑ ایسی ہوئی کہ اسی ماہ کی آخری تاریخ کو وزارتِ عظمیٰ پر فائز وزیر کی وزارت کا خاتمہ ہوا۔

سن1996ء میں اکتوبر کی 27؍تاریخ کو، ایک مذہبی سیاسی پارٹی نے حکومت کے خلاف دھرنا دیا، جو ایک مجرم و ملزم ملعون گستاخِ رسول کو رہا کرنے کی مذمّت میں تھا۔۔۔ حکومت نے اپنے اختیارات کا فائدہ اٹھا تے ہوئے دھرنے والوں پر بدترین شیلینگ کی ۔۔۔ اور تشدد کا نشانہ بنایا۔۔۔ تاریخ کے اوراق پر سے گرد کو ذرا ہٹا کر دیکھنے سے متاثر مظاہرین میں علامہ شاہ احمد نورانی اپنی آنکھوں کو شیلنگ کی جلن سے رومال کی مدد سے ملتے ہوئے نظر آئے۔۔۔علامہ عبدالستار خاں نیازی بھی تشدد کی زد میں متاثرین کے ساتھ بیٹھے نظر آئے۔۔۔ اور دیگر سیاسی پارٹیوں کے چہرے دھندلے دھندلے سے دکھائی دیے۔۔۔حکومت اپنی اس مذموم حرکت کی بنا پر اسی سال رب کی پکڑ میں آئی اور تختہ دار الٹ گیا ۔۔۔

سن 2016ء میں فروری کی 29؍تاریخ کو ۔۔۔ اُس وقت کے دورِ حکومت میں ناموسِ رسالت ﷺ کے کیس میں پابندِ سلاسل ایک غازی کو رات کی تاریکی میں چپکے سے پھانسی دے دی گئی ۔۔۔ یہ عمل انگریزکی حکومت کے بعد اسلامی جمہوریہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار سیاہ باب بن کر تاریخ کے اوراق میں شامل ہوا۔۔۔ اور اگلے ماہ سے ہی رب کی پکڑ ایسی ہوئی کہ آج تک اُس حکومت کے حکام اور اُن کا خاندان رسوائی کا باعث بنا ہوا ہے۔۔۔اس عمل کے بعد ایک مذہبی سیاسی تحریک نے زور پکڑ لیا ۔۔۔اور دھرنوں سے حکومت کے ساتھ ساتھ پوری دنیا کے اسلام دشمن عناصر کو للکار کر خوف میں مبتلا کردیا۔۔۔ اس احتجاج کے دوران عشّاقِ مصطفیٰ نے جامِ شہادت نوش کر کے حقیقی اور ابدی زندگی پائی ۔

رواں سال 2018 ء میں 31؍اکتوبر کو۔۔۔ موجودہ حکومت میں اُسی عدالت نے اُس گستاخ ملعونہ کو رہا کر دیا جو پچھلی حکومت کی غازی کو دی گئی پھانسی کے کیس میں ملوث تھی۔۔۔ اس فیصلے کے بعد جو کچھ ہوا تاریخ میں درج ہے ۔۔۔ اور جو کچھ ہوگا اسے تاریخ اپنا حصّہ بنائے گی۔۔۔اللہ کی مار اور اللہ کی پکڑسخت ترین ہے۔۔۔ حیرت ہے اس پر۔۔۔ جس نے دیکھتے ہوئے بھی سبق حاصل نہیں کیا۔۔۔یہ داستان تو فقط دستک ہے۔۔۔ ابھی تاریخی داستانوں کے وسیع میدان میں داخل ہونے کے لئے نیک نیتی والی عینک اور اخلاص والے قدم کی ضرورت ہے۔۔۔

سیّد محمد مبشر اللہ رکھا قادری

ڈائریکٹر : اسکالرز انسائیکلوپیڈیا پروجیکٹ

خادم: انجمن ضیائے طیبہ

Ziae Taiba Monthly Magazine in Karachi