سخن ضیائے ظیبہ


اداریہ                      الحمدللہ رب العالمین

کام تونے بنائے سب میرے

شکر و اجب ہے تیرا رب میرے

شکر رب کا، کہ ہو گیا اک سال ماہ نامہ ضیائے طیبہ کو
یا الٰہی! کبھی نہ آئے زوال ماہ نامہ ضیائے طیبہ کو

ماہ نامہ ضیائے طیبہ  (جلد ۱، شمارہ ۱۲)  آپ کے ہاتھوں میں ہے۔۔۔ الحمدللہ تبارک و تعالٰی  ماہ نامہ ضیائے طیبہ کے  پہلے سال کی پہلی جلد (فائل)۔۔۔ کچھ کھٹی ۔۔۔ کچھ میٹھی ۔۔۔ اور کچھ تلخ ۔۔۔ یادوں کو  جمع کرتے کرتے ۔۔۔ حقائق و دلائل کے گوشوں کو دیکھتے دکھاتے۔۔۔ اور  قارئین کی محبتوں کو سمیٹتے سمیٹتے۔۔۔مکمّل ہو گئی ہے اور، ان شآء اللہ تبارک و تعالٰی،  ملک بھر کی بہت سی اہم لائبریریوں کی زینت بنانے کے لیے عنقریب روانہ کر دی جائے  گی۔

پہلے شمارے میں فکرِ اَسلاف کی روشنی میں ۔۔۔ جرائد ورسائل کی اہمیت کو اجاگر کیا گیا تھا۔۔۔ جب کہ اگلے ہی ماہ سے حالاتِ حاضرہ (Current Issues) اور دیگر دینی معاملات پرمضامین قلم بند کیے گئے۔۔۔ ماہ نامہ شائع ہونے والے اسلامی ماہ کی فضیلت ۔۔۔ رواں ماہ کی وفیات ۔۔۔ تازہ مضامین  (Hot Topics) ۔۔۔ اور عالم اسلام کی خبروں کو سرخیوں سے واضح کیا گیا۔۔۔ لیکن چند خوب صورت علمی و تحقیقی عنوانات جن کا آغاز کرنے کا اعلان کیا گیا تھا، وہ ۔۔۔ وقت ۔۔۔ کالم نگار ۔۔۔ اور افرادی قوت کے فقدان کی  وجہ سے ۔۔۔ قرطاس پر نہ سج سکے۔۔۔ ادارے نے ابتدائی شماروں  میں دعوتِ عام دی تھی کہ اہلِ قلم اپنے گراں قدر مضامین تحریر کرکے ماہ نامے کے پتے پر ارسال کریں۔۔۔لیکن ادارے کی اس دعوت کو عملی طور پر قبول نہ کیا گیا۔۔۔ اور اس طرح مضامین موصول نہ ہو سکے۔۔۔  ماہ نامے کا سالِِ اوّل نئے تجربوں  کے پیچیدہ  ماحول سے گزتے ہوئے دو خصوصی نمبرز۔۔۔ تحفّظِ ناموسِ رسالت نمبر۔۔۔ جشن صدسالہ عرس رضا نمبر۔۔۔ کے اجرا میں کامیاب ہوا۔۔۔

ماہ نامے  کی ترسیل۔۔۔ علمائے کرام۔۔۔ ائمۂ مساجد۔۔۔ ادارے ۔۔۔ تنظیمات۔۔۔ اکیڈمیاں ۔۔۔ بااثر شخصیات۔۔۔ اور لائبریریوں۔۔۔ وغیرہ کی دہلیز تک بلا معاوضہ کی گئی۔۔۔ علما و طلبا کے لئے مفت اسکیم متعارف کروائی گئی۔۔۔ کہ شہادۃ العالمیہ سند کی کاپی بھیجیں اور ماہ نامہ لائف ٹائم کے لئے اپنے پتے پر وصول کریں۔۔۔ سالانہ ممبر شپ بھی جاری رہی۔۔۔ نجی محافل و تقریبات میں مطالبے پر ہدیۃً عوام و خواص میں شمارے کی تقسیم ہوئی۔۔۔

خطوط  ۔۔۔ سوشل میڈیا۔۔۔ اور دیگر ذرائع سے ماہ نامے کے نام موصول ہونے والے پیغامات میں۔۔۔ تعریفی ۔۔۔ تنقیدی۔۔۔ اور تجویزی۔۔۔  جملے اور نکات۔۔۔ ادارے کے لیے اہمیت کا حامل رہے۔۔۔

سخن ہائے گفتنی سے ۔۔۔ بات کو اختتام کی جانب موڑ رہا ہوں ۔۔۔ کہ دینی ادارے۔۔۔ بالخصوص جرائد و رسائل ۔۔۔ کامیابی سے دوری۔۔۔  اور زوال سے قرابت داری ۔۔۔ کیسے حاصل کر لیتے ہیں ۔۔۔ یہ ایک سال میں اہلِ دنیا نے خود عملی طور پر (Practically) دکھا دیا۔۔۔ مسئلہ فقط ہماری اپنی نالائقیوں کا ہے۔۔۔ ہماری اپنی غیر ضروری ترجیحات کا ہے۔۔۔ ہماری اپنی سمجھ اور  عقل کا ہے۔۔۔ ہم نے جو کتاب سے لاتعلقی ۔۔۔ اور غیر محرم والا رویہ اختیار کیا ۔۔۔ اب وہ ہم اپنی نسلِ نو (New Generation)کے ساتھ بھی دوہرا رہے ہیں۔۔۔ جن میں  ماں باپ کے ساتھ اولاد ۔۔۔ استاد و شاگرد۔۔۔  لکھاری و قاری۔۔۔ ناشر و صارف۔۔۔ مقرر و سامع۔۔۔ سب اپنی کسی مجبوری میں مجرم ہیں۔۔۔ اللہ تبارک و تعالٰی صاحب کتاب﷑ کےصدقے ہمیں کتاب کو۔۔۔  پڑھنے  پڑھانے ۔۔۔سمجھنے  سمجھانے  ۔۔۔ خرید و فروخت۔۔۔ حصول و وصول۔۔۔ ہدیۃً و عاریۃً  لینے دینے  اور اس کی ترغیب  و ترہیب کی توفیق مرحمت فرمائے۔۔۔

آمین بجاہ سیّد المرسلین !

سیّد محمد مبشر اللہ رکھا قادری

ڈائریکٹر : اسکالرز انسائکلوپیڈیا پروجیکٹ

خادم: انجمن ضیائے طیبہ

 

 

Ziae Taiba Monthly Magazine in Karachi