ضیائے قرآن اور ضیائے حدیث


ضیائے قرآن فحاشی پھیلانے کا انجام بِسْمِ اللَّهِ الرَّحمَنِ الرَّحِیْمِ إِنَّ الَّذِينَ يُحِبُّونَ أَنْ تَشِيعَ الْفَاحِشَةُ فِي الَّذِينَ آمَنُوا لَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ ط فِي الدُّنْيَا وَالْآخِرَةِ ط وَاللَّهُ يَعْلَمُ وَأَنْتُمْ لَا تَعْلَمُونَ۔ ترجمہ: بے شک جو لوگ مسلمانوں میں بےحیائی پھیلانے کے آرزو مند رہتے ہیں ان کے لئےدنیا اور آخرت میں دردناک عذاب ہےاور اللہ سب کچھ جانتا ہے اور تم نہیں جانتے۔ (سورۃ النور: 19) غور کیجئے! ’’کہیں آپ بھی تو اپنی قبر کو آگ نہیں بنارہے ؟ یہود و نصارٰی کے ایّام اوراُن کے پیچھے چل کر‘‘ جھوٹ حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالٰی عنہم بیان کرتے ہیں کے حضور نبی کریم صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ’’جب بندہ جھوٹ بولتا ہے تو اس کی بو کی وجہ سے فرشتہ اس سے ایک میل دور چلا جاتا ہے۔‘‘ (جامع ترمذی، حدیث نمبر: 1972) جھوٹ سے بچو کیوں کے جھوٹ (آدمی کو) گناہ کی طرف لے جاتا ہے اور گناہ جہنم کی طرف لے جاتا ہے، آدمی (برابر) جھوٹ بولتا رہتا ہے اور بولنے کی کوشش کرتا رہتا ہے۔ یہاں تک کے اللہ کے ہاں سے کذاب (بہت جھوت بولنے والا) لکھ دیا جاتا ہے۔ (جامع ترمذی، حدیث نمبر:1971)

Ziae Taiba Monthly Magazine in Karachi