سخن ضیائے طیبہ


اداریہ استقبالِ رمضان المبارک اور ہم ۔۔۔! قوم مذہب سے ہے، مذہب جو نہیں تم بھی نہیں جذبِ باہم جو نہیں، محفلِ انجم بھی نہیں دیں ہاتھ سے دے کر اگر آزاد ہو ملت ہے ایسی تجارت میں مسلماں کا خسارہ رجب المرجب ، اللہ تبارک وتعالیٰ کا مہینہ ، استقبالِ رمضان المبارک کا مہینہ اور عیدِمعراج النبی ﷺ کا مہینہ ہونے کے ساتھ ساتھ خواجہ غریب نواز ﷫ کا مہینہ بھی کہلاتا ہے ۔اہل سنت خواجہ صاحب کےایصال ِ ثواب کےلئے’’چھٹی شریف‘‘کا اہمتام کرتےہیں۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ رجب کا چاند نظر آتے ہی ہم مسلمانانِ عالم کے دلوں میں ایک ایسے احساس کی دھڑکن دھک دھک کرتی ہے، جس احساس کے انتظار پر مصطفیٰ جانِ رحمتﷺ اور آپﷺکے اصحاب ﷢ چھ چھ ماہ پہلے خوش خبری سنا سنا کر اپنے دل کو تسکین بخشتے تھے، وہ ماہ ِ رمضان المبارک جس کی آمد کی تیاری اور استقبال ایسا کیا جاتا ،گویا کہ اس ماہ ِمہمان کی مہمان نوازی میں کسی قسم کی کوئی کمی نہ رہ جائے۔ احادیث کریمہ، اطوار ِ صحابہ، اور تعلیمات اولیاء کا مطالعہ اس بات کی خصوصی طورپر نشاندہی کرتا ہے کہ رمضان المبارک کیسے استقبال و مہمان نوازی کا تقاضہ کرتا ہے اور اس امت کے روشن ماضی و قرونِ اولیٰ کےادوار کے برعکس آج ہم مسلمان رمضان المبارک کا کیسااستقبال کرتے ہیں ۔۔۔؟ قارئین کرام ۔۔۔! آپ پڑھ کر سوچ رہیں ہوں گے کہ ابھی شعبان المعظم کا مہینہ باقی ہے ۔۔۔ابھی شب برأت آنی ہے ۔۔۔ ابھی تو رمضان کے آنے سے پہلے پکنک پر جانا ہے ۔۔۔ابھی تو پسندیدہ ریسٹورنٹ پر جا کر اسپیشل ڈش کا مزہ چکھناہے ۔۔۔ابھی تو رمضان المبارک آنے سے پہلے ناشتہ ’’حلوہ پوری‘‘ کھانے کا پروگرام بنانا ہے ۔۔۔یہ ابھی سےماہِ رمضان آنے کا واویلا کیوں کیا جارہا ہے ۔۔۔؟ غور فرمائیے۔۔۔۔! حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس مبارک مہینے کو ’’ اَھْلاً وَ سَھْلاً‘‘ خوش آمدید کہہ کر اس کا استقبال فرماتے اور سوالیہ انداز میں تین بار دریافت کرتے : ’’ مَاذَا يَسْتَقْبِلُکُمْ وَتَسْتَقْبِلُوْنَ؟’’کون تمہارا استقبال کر رہا ہے اور تم کس کا استقبال کر رہےہو؟‘‘ حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نے عرض کیا : یا رسول ﷲﷺ! کیا کوئی وحی اترنے والی ہے؟ فرمایا : نہیں۔ عرض کیا: کسی دشمن سے جنگ ہونے والی ہے؟ حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : نہیں۔ عرض کیا : پھر کیا بات ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : ’’اِنَّ اﷲَ يَغْفِرُ فِی أَوَّلِ لَيْلَةٍ مِنْ شَهْرِ رَمَضَانَ لِکُلِّ أَهْلِ الْقِبْلَةِ.‘‘بے شک اﷲ تعالیٰ ماہ رمضان کی پہلی رات ہی تمام اہلِ قبلہ کی مغفرت فرمادیتا ہے۔‘‘اور فرماتے: ’’ماہِ رمضان کے لیے شعبان کے چاند گنتے رہو۔ ہم نے اللہ ﷻکےمہمان ،ماہِ رمضان کی آمد پر کیا تیاری کر رکھی ہے۔۔۔ ؟اس عظیم مہمان کا استقبال کیسے کریں ۔۔۔؟ استقبالِ ماہِ رمضان فرائض وواجبات کی ادائیگی سے، رمضان المبارک کے مسائل سیکھنے اور سکھانے سے،گذشتہ روزوں کی قضاء ادا کرنےسے، کثرتِ تلاوت و درود سے،ٹی وی ، انٹرنیٹ وسوشل میڈیا کے احترازسے،نظام الاوقات کی ترتیب سے، ذاتی ، نجی زندگی کے کاموں کی فراغت سے، نوکرو ملازمین پر کاموں کا بوجھ کم کرنے سے،بچوں کو روزے کی عادت ڈالنے سے،کم کھانے کی عادت سے،عزیزو اقرباء کو دعوت و تحائف دینے،اور آپس کی رنجشیں ختم کرنےسے، گھراور مساجد میں استقبالِ ماہِ رمضان کے عنوان پر مجالس و محافل کے انعقاد سے ۔۔۔ وغیرہ وغیرہ مذکورہ بالا تمام معمو لات پر ان شآء اللہ العزیز اگلے شمارے میں مکمل مضمون شائع کیا جائے گا۔ قارئین کرام ۔۔۔! یاد رکھیں کہ ہم مسلمانوں کے علاوہ غیر مسلموں نے بھی ماہِ رمضان کا استقبال کیا ہے ۔۔۔وہ کس طرح۔۔۔ رمضان المبارک کا استقبال مسلمانوں کی نسل کشی سے ۔۔۔مسلم ممالک کو یلغمار بنا کر ۔۔۔ نوجوانوں میں بے حیائی و فحاشی پھیلاکر ۔۔۔نت نئے طریقے سے مسلمانوں کو اذیت و تکلیف دے کر ۔۔۔غذاء میں حرام و ناجائز اشیاء کی ملاوٹ سے ۔۔۔میڈیا کے ذریعے سازشی پروگرام سے ۔۔۔اداکار و گلوکار کو میڈیا پر بیٹھا کر اسلام و دین پر بک بک کرنے سے۔۔۔الامان والحفیظ۔۔۔ علماءِ کرام اور خطباءِ قوم سے التماس : آپ کے پاس سب سے بڑا میڈیا ہے ۔۔۔ وہ ہے۔۔۔آپ کی مسجد کا ممبر ۔۔۔ یہ یقینا ًموجودہ دور میں میڈیا کی دنیا کاسب سے بڑا میڈیا ہے۔۔۔آپ اسلام کی پاکیزہ تعلیمات،حسنِ معاملات،اور بالخصوص اصلاحی موضوعات پر درس دیں ۔۔۔ عوام میں دین و شریعت کی احسن انداز میں سمجھ بوجھ و شعور بیدار کریں ۔۔۔ اللہ تبارک وتعالیٰ اپنے حبیب کریم ﷺ کے صدقے عمل کی توفیق عطا فرمائے ۔ آمین یا رب العالمین بجاہ سید المرسلین سید محمد مبشر قادری ڈائریکٹر : اسکالرز انسائکلوپیڈیا پروجیکٹ خادم: انجمن ضیائے طیبہ

Ziae Taiba Monthly Magazine in Karachi