جیلاٹین ملی اشیائےخردونوش کا شرعی حکم


کیا فرماتے ہیں علماء کرام و مفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ جیلاٹین (gelatin) ملی اشیاءِ خردو نوش وغیر کا حکم کیا ہے،کیا ان اشیاء کا کھانا  پینا او راستعمال کرنا  شرعا ً جائز  ہےیا نہیں؟سائل:محمد الیاس ،کراچی ۔

الجواب بعون الوھّاب اللھم ّ ھدایۃ الحق والصواب

جیلاٹین (Gelatin) ایک پروٹین کا نام ہےاور اسے جیلینگ ایجنٹ (Gelling Agent) کا نام بھی دیا جاتا ہےاور یہ گائے ، بھینس، بکرا،بھیڑ ،دنبا، مچھلی، گدھا،گھوڑا، کتا، سانپ اور سور وغیرہ مختلف حلال و حرام اورمردار جانوروں کی ہڈیوں، ریشوں اورکھال سے تیار کی جاتی ہے ۔اور اس کے علاوہ   سبزیوں سے بھی جیلاٹین تیار کی جاتی ہے لیکن عموماجیلاٹین  میں جانور کی ہڈیوں ،ریشوں اور کھال کااستعمال ہوتا ہےجو مخصوص مراحل طے کرکے عمل میں لائی  جاتی ہے ۔اور  جیلاٹین کا فائدہ یہ ہے کہ یہ اشیاء کوجمانے کا کام دیتی ہےاوراس کے استعمال کا مقصد اشیاء میں گاڑھا پن پیدا کرکے انہیں پگھلنے سے بچانا ہوتاہے ۔ اورجیلاٹین کا استعمال ٹافی، چاکلیٹ، جیلی، چیونگم، کیک، آئیس کریم، مٹھائی، ادویات، بسکٹ، بریڈ، پیکنگ والی دہی ، کیپسول اور مسالحہ جات وغیرہ جیسی اشیائے خورد و نوش  میں ہوتاہےاور اس کا استعمال نان فوڈ آٹمز میں بھی ہوتا ہے جیسے لوشن، شیونگ ،کریم اور بناؤ سنگھار کی اشیاء وغیرہ۔

اللہ تعالیٰ نےمسلموں کو کھانے پینے کے معاملے میں خاص طور پراحتیاط کرنے  کا فرمایا ہےاورصرف پاک  ہی چیزوں کےکھانے کا حکم دیا ہے ۔چنانچہ اللہ تعالی کا فرمان ہے :یااَیُّہَا النَّاسُ کُلُوۡا مِمَّا فِی الۡاَرْضِ حَلٰلًا طَیِّبًا ۫ۖ وَّلَا تَتَّبِعُوۡا خُطُوٰتِ الشَّیۡطٰنِؕ اِنَّہٗ لَکُمْ عَدُوٌّ مُّبِیۡنٌ۔ ترجمہ کنز الایمان:اے لوگوں کھاؤ جو کچھ زمین میں حلال پاکیزہ ہے اور شیطان کے قدم پر قدم نہ رکھو بیشک وہ تمہارا کھلا دشمن ہے (سورۃ البقرہ :آیۃ ۱۶۸) اسی طرح اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: یٰاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا کُلُوۡا مِنۡ طَیِّبٰتِ مَا رَزَقْنٰکُمْ وَاشْکُرُوۡا لِلہِ اِنۡ کُنۡتُمْ اِیَّاہُ تَعْبُدُوۡنَ۔ ترجمہ کنز الایمان:اے ایمان والو کھاؤ ہماری دی ہوئی ستھری چیزیں اور اللّٰہ کا احسان مانو اگر تم اسی کو پوجتے ہو(سورۃ البقرہ :آیۃ ۱۷۲)ان آیات سے معلوم ہو ا کہ ہمیں صرف   پاکیزہ چیزیں ہی کھانی چاہیں  اور ناپاک چیزوں سے اجتناب کرنا چاہیے۔

لہٰذا ان آیات کی رو سے ہمارے لئے شرعاًصرف وہی جیلاٹین حلال ہے جس میں حلال جانوروں  کی ہڈیاں ،ریشےاور کھال استعمال کی گئی ہووہ بھی اس شرط کے ساتھ کہ حلال جانور کو اسلامی طریقے سے ذبح بھی کیا گیا ہو۔ اگر ہمیں معلوم ہوکہ گائے،بھینس،بھیڑ، بکرااوردنباحلال طریقے سے ذبح کیا گیاہے تو ان کی اجزء سے بنے جیلاٹین کے استعمال میں کوئی حرج نہیں ۔ اوراسی طرح مچھلی اور سبزیوں سے بنا جیلاٹین بھی  ہمارے لئے حلال ہے ۔ 

اس کےعلاوہ حرام جانورسور، کتا، گدھا، سانپ وغیرہ یا مردار جانور سے بنے جیلاٹین کا استعمال شرعاًجائز نہیں ہے حتی کہ حلال جانور بھی اگر اسلامی طریقےسے ذبح نہ کیا گیا ہوتو اس کے جیلاٹین کااستعمال بھی جائز نہیں ہے۔

 قرآنِ مجید میں اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے:

حُرِّمَتْ عَلَيْكُمُ الْمَيْتَةُ وَالْدَّمُ وَلَحْمُ الْخِنْزِيرِ وَمَا أُهِلَّ لِغَيْرِ اللّهِ بِهِ وَالْمُنْخَنِقَةُ وَالْمَوْقُوذَةُ وَالْمُتَرَدِّيَةُ وَالنَّطِيحَةُ وَمَا أَكَلَ السَّبُعُ إِلاَّ مَا ذَكَّيْتُمْوَمَا ذُبِحَ عَلَی النُّصُبِ وَ اَنۡ تَسْتَقْسِمُوۡا بِالۡاَزْلٰمِ ؕ ذٰلِکُمْ فِسْقٌترجمہ کنز الایمان:تم پر حرام ہے  مُردار اور خون اور سور کا گوشت اور  وہ جس کے ذبح میں غیر خدا کا نام پکارا گیا اور و ہ جو گلہ گھونٹنے سے مرے اور بے دھار کی چیز سے مارا ہوا اور جو گر کر مرا اور جسے کسی جانور نے سینگ مارا اور جسے کوئی درندہ کھا گیا مگر جنہیں تم ذبح کرلو اور جو کسی تھان پر ذبح کیا گیا اور پانسے ڈال کر بانٹا کرنا یہ گناہ کا کام ہے(سورۃ الْمَآئِدَة،آیۃ ۵)

اللہ تعالیٰ کے اس فرمان کے بسبب مردارجانور وں کاصرف گوشت نہیں بلکہ تمام اجزاء کا کھانا حرام ہے۔اور مردار کی ہڈیوں ،ریشوں اور کھال سے حاصل کردہ جیلاٹن بھی حرام ہے  کیونکہ ان مردار  جانوروں  کا جزوہے تو جن اشیاء میں یہ جیلاٹین ملاہوا ہو ان کا کھانا بھی حرام ہی ہے۔اوراسی طرح جس اشیاء میں جیلاٹین کی ملاوٹ ہو اور جیلاٹین کا ماخذ معلوم نہ ہوتو اس سے بھی بچناچاہیے کیونکہ وہ اشیاء مشکوک ہوگئی ہیں۔ 

نیز مسلمانوں میں جیلاٹین کے استعمال کےبارےمیں  مختلف قسم کے فتاوٰجات متداول ہیں ۔ بعض  کا کہنا ہے کہ اس کی ماہیت بدل جاتی ہےاس لئے جیلاٹین کے استعمال میں کوئی حرج نہیں خواہ کسی  حرام وحلال یا مردارجانور کے اجزاء سے بنی  ہو۔اوربعض کا کہنا ہے کہ سور کے علاوہ بقیہ تمام جانور کے جیلاٹین کا استعمال جائز ہے ۔ان میں سے صحیح بات وہی ہے جو بندہ  نے اوپرعرض کی ہے کہ صرف حلال جانوروں  کی ہڈیویں ،ریشوں اور کھال  سے بنی جیلاٹین کا استعمال جائز ہےاور وہ بھی صرف اس وقت جب اسے شرعی طریقے سے ذبح کیا گیا ہو، باقی مچھلیوں اور سبزیوں کے جیلاٹین کا استعمال بھی جائز ہے۔

حرام اور مردارجانوروں  کا جیسے گوشت کھانا حرام ہے ویسے ہی ان کی ہڈیا ں ،ریشے اور کھال  وغیرہ  کھانا یا ان سے بناجیلاٹین  کھانا  بھی حرام ہے،

واللہ تعالٰی اعلم رسولہ اعلم

 

مرد و عورت بھی ایک دوسرے کے لیے اسی کی مانند ہیں۔

علمی میدان میں اسلام کی تعلیمات کو دیکھنا ہے تو صرف سیّدہ عائشہ صدّیقہ﷞ کو ہی دیکھ لیا جائے کہ جن سے 22 سو سے زیادہ احادیث مروی ہیں۔

سیاسی میدان میں بھی خواتین کے حقوق ہیں:

یٰۤاَیُّہَا النَّبِیُّ اِذَا جَآءَکَ الْمُؤْمِنٰتُ...... فَبَایِعْہُنَّ(اَلْمُمْتَحِنَۃ:۱۸۷)

ترجمہ: اے نبی ﷺ! جب تمہارے پاس مومن عورتیں بیعت کرنے کے لئے آئیں...............تو اُن سے بیعت لے لو۔

الغرض میدان کوئی بھی ہو اسلام میں خواتین کے حقوق کو بہت خوبصورتی سے بیان فرما دیا ہے، ضرورت صرف عمل کرنے کی ہے۔

اللہ تعالیٰ نے مرد کو معاشی منتظم بنایا، عورت کو گھریلو منتظم....

نان نفقہ مرد کے ذمّے،  گھر اور بچوں کی تربیت عورت کے ذمّے،

ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم اسلام کا چہرہ واضح کریں۔

Ziae Taiba Monthly Magazine in Karachi