عامل کامل کیسا ہو؟


 اے طالبانِ حق، اے عاملینِ باصفا، اے سالکانِ راہِ محبّت،  اے اصحابِ عشق و معرفت،  اے جبالِ استقامت!!!

عصرِ حاضر کے بعض عاملوں کی روش کو پہچانو، اپنی شب بیداریاں، آہ و زاریاں اپنی نگاہ میں رکھتے ہوئے اپنے وقار کا تحفّظ کرو؟

 ایسے عاملِ کامل کی جستجو رکھو جن کی نگاہ آپ کی جیبوں تک نہیں بلکہ قلوب کی گہرائیوں تک اتر جائے وہ کامل جو آپ کو اوہام سے نجات دلا نہ سکے اس سے میدانِ درویشی میں رہنمائی کی توقعات رکھنا عبث ہے؟

 ایسا کامل عامل تلاش کر جو سنّی صحیح العقیدہ ہو،جو منبع علم و حکمت ہو،  جو مخزنِ عشق و محبّت ہو جو محرمِ رازِ نہاں ہو جو سنّتِ نبوی عَلٰى صَاحِبِهَا الصَّلَاةُ وَالسَّلَام  کا عملی پیکر ہو۔

جو مرکزِ  رشدو ہدایت ہو،  جو اَخلاقِ حسنہ سے مزیّن ہو!!

 جس کی جلالتِ روحانیہ دیکھ کر عارفوں اور قلندر درویشوں کی یاد تازہ ہوجائے، جس کے کمالات دیکھ کر اکابرین کا زمانہ نگاہوں میں گردش کرنے لگے!!

 اکثر روحانی خانقاہیں درہم و دینار کے بدلے میں تو کہیں اپنی تشہیر کے عوض قائم کی جاتی ہیں!!!

اعمالِ روحانیہ باطنیہ مستحق سالک کو دی جاتی ہےجب تم  مستحق ہوجاؤگے تو یقیناً کہیں کسی دستِ درویش سے نوازے جاؤگے!!!

 اور یہ بھی جان لو کہ دین پر استقامت حاصل کرنے کا نام عاملِ کامل ہے، قربِِ مولیٰ حاصل کرنے کے لئے علومِ باطنیہ کا حاصل کرنا یا عاملِ کامل ہونا کوئی ضروری امر نہیں۔

ہاں!  اگر مل جائے تو زہے قسمت، لیکن یہ ضرور دیکھو کہ جو تمہیں عامل کامل دکھائی دیتا ہے اس کے نظریات و خیالات کیا ہیں۔ یہ جانچ لے کہ وہ بحسن نیت آپ کو اعمالِ روحانیہ دے رہا ہے یا اس کا مقصد اپنی تشہیر ہے؟

نیند کم آنا یا بالکل نہ آنا بنیادی وجہ

سوال(1)

حضرت میرا سوال ہے کہ مجھے رات بھر نیند نہیں آتی،  اگر  آتی ہے تو نمازِ فجر کے وقت جس سے نمازِ فجر بھی اکثر چلی جاتی ہے  آپ کرم فرمائیں اس کا کوئی روحانی حل بتائیں جس سے سکون سے رات نیند کی جاسکے؟

سائل: عمران علی/  کورنگی،  کراچی

الجواب

نیند کم آنے یا نہ آنے کی وجوہات میں بسا اوقات روحانی مسئلے کی صورت میں بدخوابیت یا دوسری وجہ دماغ میں خشکی، اعصابی، دماغی کشمکش یا بالفاظِ دیگر دماغی خلفشار،  ذہنی دباؤ، فکر و آلام اور خوف و رنج ہوتے ہیں۔

پہلے ان باتوں سے جہاں  تک ممکن ہو دماغ کو خالی کرنا ضروری ہے، ایسا کرنا ارتکازِ توجہ کے عمل سے بہت آسان ہوتا ہے۔ سب کاموں سے فارغ ہونے کے بعد آرام دہ بستر پر لیٹ جائیں جسم کو ڈھیلا چھوڑ دیں۔

 آنکھیں بند کرلیں اور یہ تصور کریں کہ گردن سے ناف تک جسم پر شیشے کا ایک بڑا جار رکھا ہوا ہے اور اس میں ہلکی،ٹھنڈی اور فرحت آمیز روشنیاں بھری ہوئی ہیں۔ جب یہ تصور قائم ہو جائے،  تو سورۂ بَقَرَۃ  کی پہلی آیت الٓـمّٓۚ﴿۱﴾ ذٰلِکَ الْکِتٰبُ لَا رَیۡبَۚۖۛ فِیۡہِ ۚۛ سے یُوۡقِنُوۡنَؕ تک پڑھنا شروع کر دیں چند بار پڑھنے سے نیند کی میٹھی آغوش نصیب ہو جائے گی۔

✒خاکپائے سادات:محمد عدنان سعیدی رضوی(عامل کامل وماہرِ علومِ روحانیہ)

Ziae Taiba Monthly Magazine in Karachi