سیّدنا صدیقِ اکبر کی ’’اہلِ بیت‘‘ سے رشتےداری


تحریر: علامہ مولانا رمضان تونسوی

امیر المؤمنین خلیفۂ اوّل حضرت صدیق اکبر﷜ کی ذات بابرکات بےشمار خصوصیات کی حامل ہے، رسول اللہ ﷺ سے عشق کی حدتک وابستگی،کامل اتباع، سبقت فی الاسلام، خدمتِ اسلام، وغیرہ جس زاویے سے دیکھیں؛ آپ ﷜ رسول اللہﷺ کی برکت سےبےمثال و باکمال نظر آتے ہیں۔اسی طرح آپ کا رسول اللہﷺاورآپ کے’’اہل بیتِ اطہار‘‘سےانتہائی ’’قرابت‘‘ کاتعلق تھا۔آپ کےوصال کےبعد آپ کی اولاد میں بھی یہ سلسلہ جاری و ساری رہا۔’’خاندان صدیق اکبر، اور خاندانِ نبوت‘‘ کےمابین  رشتے داریاں نہ صرف برقرار رہیں بلکہ ان میں مزید اضافہ ہوگیا۔’’بعض لوگ‘‘ قرآن و سنت اور تاریخی حقائق  کےبرعکس مَن گھڑت واقعات اور قصےکہانیوں کےسہارےرسول اللہﷺ کے یار ِ غار و یار ِمزار﷜ کےبارے میں ہرزہ سرائی کرتے رہتے ہیں، اس مضمون میں اختصار کے ساتھ یہ باور کرنے کی کوشش کی گئی ہے کہ حضرت سیدنا صدیق اکبر ﷜ کا رسول اللہﷺاور آپ کےاہل بیت اطہار کےمابین کتنا گہرا تعلق اور رشتہ تھا۔سب سےبڑا قرب اور شرف حضرت صدیق اکبر﷜ کےلئے یہ ہے کہ آپ کی لختِ جگر سیدہ طیبہ طاہرہ ام المؤمنین حضرت عائشہ صدیقہ بنتِ صدیق اکبرمحبوبۂ  محبوبِ خدا ﷺہیں۔یہ ایک الگ اور وسیع مضمون ہے۔

رسول اللہﷺاورصدیق اکبر﷜ہم زُلف:

رسول اللہﷺکی زوجہ محترمہ ام المؤمنین حضرت سیدہ میمونہ بنت حارث﷞اورحضرت ابوبکر صدیق ﷜کی زوجہ محترمہ حضرت سیدہ اسماء بنت عمیس﷞ یہ دونوں والدہ کی طرف سے بہنیں تھیں ،ان کی والدہ محترمہ کا نام ’’ہند بنت عوف‘‘ہےاورانہیں ’’خولہ بنت عوف‘‘ بھی کہا جاتاہے۔یوں اس مبارک رشتے سے رسول اللہ ﷺاورحضرت ابوبکر صدیق﷜ہم زلف ہوئے۔

(الطبقات الکبری لابن سعد،ج8، ص104)

صدیق اکبر﷜کےنواسےرسول اللہﷺکےبھتیجے:

حضرت سیدناابوبکر صدیق ﷜کےنواسے حضرت عبد اللہ بن زبیر﷜ (جن کی والدہ حضرت سیدہ اسماء بنت ابوبکرصدیق ہیں) رسول اللہﷺکے بھتیجے ہیں، کیوں کہ سرکارﷺ کی پھوپھی اور حضرت سیدنا عبداللہ بن زبیر﷜کی دادی حضرت سیدہ صفیہ بنت عبدالمطلب﷞ہیں ۔

سیدنا صدیق اکبر﷜کےنواسےسیدناامام حسن مجتبیٰ ﷜ کےداماد:

حضرت ابوبکر صدیق﷜کے نواسےحضرت عبد اللہ بن زبیر﷜ یہ حضرت امام حسن ﷜ کے داماد محترم ہیں کہ حضرت سیدناامام حسن﷜کی بیٹی حضرت سیدہ اُمّ الحسن﷞حضرت عبداللہ بن زبیر﷜کی زوجہ ہیں۔ لہٰذا ان سےہونےوالی اولاداپنےوالدکی طرف سے’’صدیقی‘‘اوروالدہ کی طرف سے ’’علوی وفاطمی وحسنی‘‘ ہے۔

حضرت علی المرتضی اورحضرت صدیق اکبر  کی آپس میں رشتہ داری:

شیرِخداحضرت علی المرتضی ﷜ کے صاحبزادے سیدالشہداء حضرت امام حسین﷜ کی زوجہ محترمہ حضرت شہر بانواورحضرت ابوبکر صدیق﷜ کے بیٹےحضرت محمد بن ابوبکر کی زوجہ دونوں آپس میں سگی بہنیں تھی۔یعنی حضرت علی المرتضی﷜اور حضرت ابوبکرصدیق﷜ دونوں کی بہوئیں آپس میں سگی بہنیں تھیں۔ان سے حضرت امام زین العابدین﷜پیدا ہوئے اور حضرت محمد بن ابوبکرکےبیٹےحضرت قاسم ﷜پیداہوئے۔یوں حضرت ابوبکر صدیق﷜کے بیٹے محمد بن ابوبکر صدیق،اور حضرت علی المرتضیٰ﷜ کے بیٹے حضرت امام حسین﷜ ہم زلف ہوئے۔حضرت امام زین العابدین اور حضرت قاسم ’’خالہ زاد‘‘   بھائی ہوئے۔(لباب الانساب ،ج1، ص22)

حضرت سیدنا امام حسین ﷜ سیدنا صدیق اکبر ﷜ کے داماد:

حضرت ابوبکرصدیق﷜کی پوتی یعنی حضرت عبدالرحمن بن ابوبکرکی بیٹی حضرت سیدہ حفصہ بنت عبد الرحمن، حضرت امام حسین کی زوجہ ہیں۔ یوں حضرت امام حسین حضرت ابوبکر صدیق کےداماد محترم ہوئے۔لہٰذا ان سے ہونے والی اولاد اپنے والد کی طرف سے ’’علوی وفاطمی‘‘اور والدہ کی طرف سے ’’صدیقی‘‘ہے﷢۔ (الطبقات الکبری لابن سعد، ج8، ص342)

حضرت امام جعفرصادق ﷜ کانسب مبارک:

حضرت امام جعفرصادق﷜ کی والدہ محترمہ کا اسم گرامی ’’اُمِّ فروہ‘‘  بنتِ قاسم بن محمدبن ابو بکر صدیق ہے۔ (یعنی حضرت صدیق اکبر کی پڑپوتی) جبکہ آپ کےوالدِگرامی کااسمِ مبارک حضرت امام محمد باقربن زین العابدین بن امام حسین بن علی المرتضیٰ ہے۔یوں آپ﷜والدہ کی طرف سے ’’صدیقی‘‘ اور والدکی طرف سے ’’علوی وفاطمی‘‘ہیں۔(فیضانِ صدیق اکبر، ملخصاً،بحوالہ الّلباب فی تہذيب الأنساب، ج2، ص41)

قارئینِ کرام! جو حضرات؛حضرت امام جعفر صادق ﷜ کی نسبت و محبت سے اپنے آپ کو’’جعفری/ فقہ جعفریہ‘‘ کہلانے میں فخر محسوس کرتے ہیں، اور پھر خاندان ِ صدیق اکبر﷜پر ’’تبرّے‘‘ کرتے ہیں ، انہیں خیال رکھنا چاہئے کہ ’’ساداتِ حسینیہ‘‘ کےشجرِ مبارکہ کی دوشاخیں ہیں، ایک ’’شاخ صدیق اکبر﷜‘‘سےہے،اور دوسری ’’شاخ علی المرتضیٰ﷜‘‘ سےہے، اور ان پرجو پھل پھول لگے، ان میں ’’صدیقی و علوی‘‘ دونوں خوشبوئیں  موجود ہیں۔جس طرح پھول سے خوشبو جدا نہیں ہوسکتی، اسی طرح ان دونوں عظیم خاندانوں کی محبت بھی جدانہیں کی جاسکتی۔ ’’ساداتِ حسینیہ‘‘ کا’’ددھیال‘‘علی المرتضی اور’’ننھیال‘‘ صدیق اکبرسےہے۔﷢، ان کی آپس میں دوریاں بیان کرنے والے حضرت علی المرتضیٰ سے بھی دور ہیں۔

Ziae Taiba Monthly Magazine in Karachi