اپنا دل دیکھیں کہ کون سا ہے۔۔۔۔؟


 دل کی 13 اقسام:

دلوں کی وہ اقسام جن کا قرآنِ مجید میں ذکر ہے:

القلب السلیم: یہ وہ خالص دل ہے جو  کفر، نفاق اور گندگی  سے پاک ہوتا  ہے۔۔۔)  سورۃ الشعراء، آیت 89(

القلب المنیب: اللہ سے توبہ کرنےاور اس کی اطاعت میں لگا رہتا ہے۔۔۔ )سورۃ  ق، آیت : 33(

القلب المخبت: یہ وہ دل ہے جو جھکا ہوا مطمئن اور سکون والا ہوتا ہے۔۔۔ )سورۃ الحج : آیت: 54(

القلب الوجل: نیکی کے بعد بھی ڈرتا  رہتا ہے کہ پتہ نہیں اللہ قبول کرے گا یا نہیں اور اپنے رب کے عذاب سے ہر وقت ڈرتا رہتاہے۔۔۔

 )سورۃ  المؤمنون: 60(

القلب التقی:  یہ وہ دل ہے جو اللہ کے شعائر کی تعظیم کرتاہے۔۔۔

)سورۃ الحج: آیت  32(

القلب المہدی: یہ وہ دل ہے جو اللہ کے فیصلوں پر بھی راضی رہتا ہے اور اپنے رب کے احکامات کو بھی بخوشی قبول کر لیتا ہے۔۔۔

القلب المطمئن: یہ وہ دل ہے جس کو اللہ کی توحید اور اس کے ذکر سے بھی سکون آتا ہے۔۔۔ (سورۃ الرعد: آیت: 28)

القلب الحی: یہ وہ دل ہے جو اللہ کی نافرمان  قوموں کے انجام سن کر اُن سے عبرت اور نصیحت حاصل کرتا ہے۔۔۔ (سورۃ  ق  : آیت 37)

القلب المریض: یہ وہ دل ہے جو شک، نفاق، بدا خلاقی  اور ہوس و لالچ وغیرہ جیسے امراض میں مبتلا ہے۔۔۔ (سورۃ الاحزاب : آیت 32)

القلب الاعمٰی: یہ وہ دل ہے جو دیکھتا ہے نہ سنتا ہے، احساس سے عاری ہے، حتّٰی کہ اندھا ہے۔

(سورۃ الحج: آیت 46)

القلب اللاھی: یہ وہ دل ہے جو قرآن سے غافل، دنیا کی رنگینیوں میں مگن  رہتا ہے۔۔۔

(سورۃ الانبیاء: آیت 3)

القلب الآثم: یہ وہ دل ہے جو حق پر، پردہ ڈال کر، اُس کی گواہی چھپاتا ہے۔۔۔ (سورۃ البقرہ: آیت 283)

القلب المتکبّر: یہ وہ دل ہے جو متکبر اور سرکش ہے، جس کو اپنی  دین داری پر گھمنڈ ہے، اِس لحاظ سے یہ دل ظلم و جارحیت کا گھر ہو کررہ جاتا ہے۔ (سورۃ المؤمن)

اَلسَّلَامُ عَلَیْکُمْ وَ رَحْمَۃُ اللہِ وَ بَرَکَاتُہٗ!

 

سوال (2)

میری دختر مقدس بانو بنتِ انوری بیگم/ عمر ۲۱؍ سال ( کادوگاؤں بہار) کی شادی ۳۱؍ مارچ ۲۰۱۸ء  کو ہوئی تھی، ایک ماہ اچھی رہی، لیکن اب حال یہ ہے کہ لڑکی لڑکے کے گھر جانا نہیں چاہتی، اگر زبردستی سسرال بھیج دیا تو کہتی ہے کہ میں مر جاؤں گی زہر کھا لوں گی مگر لڑکے کو دیکھنا پسند نہیں کرتی۔۔۔

عاملین حضرات نافع حل بتائیں کیا کیا جائے ان کا انجام کیا ہوگا۔۔۔

فقط محمد سلیم اشرف (کادوگاؤں، کشنگنج، بہار)

جواب:

ان زوجین کے مابین معاملۂ افہام و تفہیم یا سلجھاؤ قریب میں یعنی جلد نظر نہیں آتا، یعنی اس خاتون کو کچھ عرصے اپنے والدین کے گھر رہنے دیا جائے اور بھیجنے  میں عجلت(جلد بازی) سے کام نہ لیا جائے اِس وقت عجلت میں بہتری نہیں۔

دوسری قابلِ غور بات یہ کہ قبل شادی کے استخارہ لڑکی لڑکے کا ازحد ضروری تھا جو نہیں کیا گیا۔

لڑکی کے ساتھ کچھ دیگر بنیادی وجہ ذہنی تشدد کا بھی واضح ہے جو سسرال اور شوہر کی طرف سے مسلط کیا گیا، جو شاید اُن خاتون کو ناگوار ہوا اور وہ بدظن ہوگئیں، تاہم کسی بڑی نوعیت یعنی جدائی وغیرہ کی طرف ہرگز نہ آئیں، معاملہ سلجھاؤ کی جانب آسکتا ہے پیش قدمی کریں اور بچی کا گھر بسائیں۔

چاہیں تو لڑکی کو الگ کسی گھر میں رکھیں تاکہ شوہر اور زوجہ اپنے طریقے سے زندگی جی سکیں جیسے وہ چاہیں بشرطیکہ اگر لڑکی کو سسرال کےہاں رہنے پر اعتراض ہو تو۔۔۔ باقی مزید مسئلے کو گھمبیر کرنے سے گریز کریں وگرنہ سنگین نتائج کے قوی امکان کو مسترد نہیں کیا جاسکتا جس کا گہرا اثر زوجین دونوں کی زندگیوں پر آئے گا۔۔۔!!

اس کے علاوہ لڑکی کے والدین خود لڑکے والے کے ہاں جاکر مسئلے کی جانچ کریں، معاملات ڈسکس کریں کہ نوبت اس طرح کی کیوں پیش آئی؟   بچی اپنے والدین کے گھر سے اب کیوں نہیں جانا چاھتی؟

ان تمام پہلوؤں پر سنجیدہ ہوکر لڑکی کے شوہر سے بات کی جائے، اُن کے والدین سے اس سلسلے میں گفتگو ہو اور پھر ایسی راہ ہم وار کی جائے جس سے دونوں زندگیاں شاد و آبار رہیں۔

 

روحانی اسکالر: محمد عدنان سعیدی رضوی

 

 

 

 

Ziae Taiba Monthly Magazine in Karachi