ضیائے قرآن خرابی ہے اُس کے لئے جو۔۔۔۔ بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیۡمِ﴿﴾ اللہ کے نام سے شروع جو نہایت مہربان رحم والا۔ اَرَءَیۡتَ الَّذِیۡ یُکَذِّبُ بِالدِّیۡنِ ؕ﴿۱﴾ فَذٰلِکَ الَّذِیۡ یَدُعُّ الْیَتِیۡمَ ۙ﴿۲﴾ وَ لَا یَحُضُّ عَلٰی طَعَامِ الْمِسْکِیۡنِ ؕ﴿۳﴾ فَوَیۡلٌ لِّلْمُصَلِّیۡنَ ۙ﴿۴﴾ الَّذِیۡنَ ہُمْ عَنۡ صَلَاتِہِمْ سَاہُوۡنَۙ﴿۵﴾ الَّذِیۡنَ ہُمْ یُرَآءُوۡنَ ۙ﴿۶﴾ وَ یَمْنَعُوۡنَ الْمَاعُوۡنَ ٪﴿۷﴾(سورۃ الماعون) بھلا دیکھو تو جو دین کو جھٹلاتا ہے۔ پھر وہ وہ ہے جو یتیم کو دھکے دیتا ہے۔ اور مسکین کو کھانا دینے کی رغبت نہیں دیتا۔ تو ان نمازیوں کی خرابی ہے ، جو اپنی نمازوں سے بھولے بیٹھے ہیں۔ وہ جو دکھاوا کرتے ہیں۔ اور برتنے کی چیز مانگے نہیں دیتے۔ (کنزالایمان) ضیائے حدیث کوئی زمانہ ا ہل ِ حق سے خالی نہ ہوگا حضرت ثوبان رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے، تاجدارِ رسالت صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا: ’’میری اُمّت کا ایک گروہ تاقیامت دینِ حق پر قائم رہے گا، اس کو کسی کی عداوت و مخالفت ضَرر نہ پہنچا سکے گی!!! (صحیح مسلم، کتاب الامارۃ،الحدیث: ۱۷۰(۱۹۲۰)