سجدۂ سہومیں سہو ہو جانے کا حکم


سوال (۳): کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیانِ عظام اس مسئلے کے بارے میں کہ اگر نماز میں کو ئی واجب تر ک ہوا، نماز کے آخر میں سجدۂ سہو کیامگرسجدۂ سہو میں سہو ہو گیا تو کیا کرنا چاہیے، مثلا تشہد پڑھنا بھول گیا یا سلام کرناوغیرہ ؟

جواب: اگر سجدۂ سہومیں سہو ہو جائے تو دوبارہ سجدۂ سہو لازم نہیں ۔

حاشیۃ الطحطاوی علی مراقی الفلاح میں ہے :

’’وفي البحر لو سها في سجود السهو لا يسجد لهذا السهو وفي المضمرات لو سها في سجود السهو عمل بالتحري ولا يجب عليه سجود السهو لئلا يلزم التسلسل‘‘

اور بحر میں ہے کہ اگر سجودِ سہو میں سہو ہو گیا تو اِس سہو کے لئے سجدۂ سہو نہ کرے،اورمضمرات میں ہے کہ اگر سجودِ سہو میں سہو ہو گیا تو تحری پر عمل کر ے اور اس پر سجودِ سہو لازم نہیں ہے تاکہ تسلسل لازم نہ آئے۔

(حاشیۃ الطحطاوی علی مراقی الفلاح :ج ۱،ص۲۹۸)

واللہ تعالٰی اعلم ورسولہ اعلم۔

Ziae Taiba Monthly Magazine in Karachi