محرم رشتے جنسی درندے کیوں کر بنتے ہیں


سوشل میڈیا

کیا آج کی بچیاں اپنے محرم رشتوں سے بھی محفوظ نہیں؟

ماحول یا معاشرے میں یہ بگاڑ کیوں کر پیدا ہو رہا ہے؟

بچیاں جائیں تو کہاں جائیں؟

ان سوالات کے پیدا ہونے کی وجہ کے پیچھے کچھ وجوہات و واقعات ہیں، جن کا ذکر آگے ہوگا. ہم سب اپنے تئیں ایک اسلامی معاشرے کے باسی ہیں جہاں ہمیں مکمل مذہبی آزادی حاصل ہے. ہمارے نام مسلمانوں والے اور کام بھی کسی حد تک مسلمانوں والے ہیں. باقی بھول چوک اللہ معاف کرنے والا ہے۔

میری یہ سوچ تب تک تھی جب تک میری والدہ نے محلے کی مسجد کی انتظامیہ کی اجازت سے اپنے محلے کی عورتوں کو نماز و سورتیں سکھانے اور بچیوں کو ناظرہ قرآن پڑھانے کا آغاز نہیں کیا تھا۔ عورتوں کی آمد شروع ہوئی اور والدہ کو اپنا ہمدرد سمجھ کر دل کے پھپھولے پھوٹنے لگے. ان کے گھروں کی ایسی بھیانک کہانیاں سننے کو ملیں کہ والدہ سکتے میں آ جاتیں، اور تمام دن پریشان اور غمزدہ رہتیں۔ کئی عورتوں کے مطابق ان کے شوہر انھیں کئی بار طلاق دے چکے ہیں، مگر جانے نہیں دیتے۔

وہ خود بھی اتنی ہمت جتا نہیں پاتیں کہ اپنے بچے اور گھر بار چھوڑ کر بے آسرا ہو جائیں۔

نتیجتاً خاموشی سے حرام کاری کی زندگی بسر کر رہی ہیں۔

کچھ کے مطابق وہ مشترکہ خاندانی نظام میں رہ رہی ہیں اورکبھی ان کی بچی کسی کزن کے ’’ہتھے‘‘ چڑھ گئی یا کبھی چچاتایا ان سے ’’چھیڑ چھاڑ‘‘ کرتے ہیں، اور شوہر کو اپنے بھائی پر پورا ’’بھروسہ‘‘ ہے، تو اسے بتانے کی ہمت نہیں۔

اور ان کی سردیاں گرمیاں راتوں کو بچیوں کی چوکیداری میں گزرتی ہیں، جب کہ کچھ کے مطابق بچیوں کا باپ ہی گندی نظر رکھتا ہے۔

سوال یہ ہے کہ ہمارا معاشرہ اس راستے پر کیوں جا رہا ہے؟

 

Ziae Taiba Monthly Magazine in Karachi