جب مرد، مردوں سے


جب مرد، مردوں سے اور عورتیں، عورتوں سے بے نیاز ہوجائیں

از: تاج الشریعہ مفتی محمد اختر رضا خاں قادری ازہری دامت برکاتھم العالیۃ

حواشی: مفتی محمد عبدالرحیم نشؔتر فاروقی

  1. اس کی تفصیل دوسری حدیث میں ارشاد ہوئی جس کو خطیب [1] اور ابنِ عساکر [2] نے حضرت واصلہ اور انس سے روایت کیا، سرکار ﷺ نے فرمایا: ’’دنیا اس وقت تک فنا نہ ہوگی جب تک عورتیں عورتوں سے اور مرد مردوں سے بے نیاز نہ ہوجائیں اور ’’السحاق‘‘ عورت کا عورتوں سے باہم مباشرت کرنا عورتوں کا آپس میں زنا ہے۔‘‘

حدیث کے الفاظ یہ ہیں: جو ’’ کنزالعمال‘‘ جلد: ۱۴/ص: ۲۲۶میں موجود ہیں: ’’لا تذھب الدنیا حتی یستغنی النساء بالنساء والرجال بالرجال، والسحاق زنا النساء فیما بینھن‘‘ [3] اور تیسری حدیث حضرت اُبی سے مروی ہے فرمایا کہ ہم سے کہا گیا: اس امّت کے پیچھے لوگوں میں قیامت کے قریب کچھ چیزیں ظاہر ہوں گی ان میں سے یہ ہے کہ آدمی اپنی بیوی سے یا کنیز سے اس کے دبر میں جماع کرے [4] اور یہ ان اعمال میں سے ہے جن کو اللہ اور رسول ﷺ نے حرام کیا اور اس پر اللہ و رسول ﷺ کا غضب ہے اور انہیں میں سے مرد کا مرد کے ساتھ صحبت کرنا [5] اور یہ ان باتوں میں سے ہے جن کو اللہ و رسول ﷺ نے حرام کیا اور انہیں میں سے عورت کا عورت سے مباشرت کرنا [6] اور یہ ان اعمال میں سے ہے جن کو اللہ و رسول اللہ ﷺ نے حرام کیا اور اس پر اللہ ورسول ﷺ کی ناراضگی ہے۔ الٰی آخرہٖ



[1] تاریخ بغداد/ باب السین/ ذکر من اسمہ سلیمان/ ترجمۃ سلیمان بن الحکم بن عوانۃ الکلبی/ رقم الحدیث: 4572/ ج: 10/ ص: 39۔

[2] تاریخ دمشق/ حرف الالف/ ترجمۃ ایوب بن مدرک بن العلاء ابو عمر الحنفی/ رقم الحدیث: 864/ج: 10/ ص: 119۔

[3] کنزالعمال/ کتاب القیامۃ/ الباب الاول/ الفصل الثالث فی اشراط الساعۃ الکبرٰی/ رقم الحدیث: 38500/ج: 14/ ص226۔

[4] آج کل امریکہ میں یہ مرض عام ہے۔ ان کا استدلال یہ ہے کہ ہم نے نکاح کیا ہے جس سے بیوی کے جسم کا ہر حصّہ شوہر پر حلال ہوجاتا ہے۔ طرفہ یہ کہ وہاں کہ عورتیں خود اپنی رغبت سے اس قبیح فعل کا ارتکاب کراتی ہیں جو سخت حرام ہے، اور جو لوگ ایسا کرتے ہیں سخت گنہگار اور مستحقِ غضبِ جبار ہیں۔ ان پر اپنے اس فعل سے توبہ و استغفار واجب۔ چناں چہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’من اتی حائضا او امرأۃ فی دبرھا فقد کفر بما انزل علٰی محمدﷺ‘‘ یعنی جو شخص اپنی بیوی سے حالتِ حیض میں یا اس کی دبر میں جماع کرے، بے شک اس نے کفر کیا اس کے ساتھ جو محمد ﷺ پر نازل ہوا۔ (احکام القراٰن/ سورۃ البقرۃ/ تحت الاٰیۃ 223/ ج: 2/ ص:41) فاروقی۔

[5] یہ اس قدر قبیح اور ناپاک فعل ہے کہ اگر لوطی تمام سمندروں کے پانی سے غسل کرے تب بھی پاک نہیں ہوگا۔ فرمایا رسول ﷺ نے کہ اللہ تعالیٰ لواطت کے مرتکب کو قبر میں خنزیر بنا دیتا ہے، اس کے نتھنوں میں آگ سی گھستی ہے اور پیچھے سے نکلتی رہتی ہے۔ نزہۃ المجالس، جلد2/ ص62۔ فاروقی۔

[6] جس طرح مردوں میں لواطت کا مرض تیزی سے بڑھ رہا ہے، اسی طرح اب عورتوں میں بھی ہم جنس پرستی بڑھتی جا رہی ہے اور طرفہ تو یہ کہ یورپ کے اکثر ممالک میں اسے قانونی درجہ حاصل ہے اور وہاں ہم جنس پرست عورتیں اور مرد آپس میں بے جھجک کورٹ میرج کر رہے ہیں۔ اس طرح حضور ﷺ کی یہ پیشین گوئی حرف بحرف سچ ثابت ہورہی ہے۔ ۱۲/ فارقی غفرلہٗ

Ziae Taiba Monthly Magazine in Karachi