شوّال کے چھ روزوں کالگاتا ر رکھنا


سوال : کیا شوّال کے چھ روزوں کا عید الفطر کے فوراً بعد لگاتار رکھنا ضروری ہے یا وقفے سے بھی رکھ سکتے ہیں؟ (عبد الحق، بھکر،پنجاب) الجواب بعون الوھّاب اللھم ّ ھدایۃ الحق والصواب: لگاتار رکھنا ضروری نہیں بلکہ پورے مہینے میں وقفے وقفے سے بھی رکھ سکتے ہیں ،مگر افضل یہ ہے کہ ایک روزہ عید الفطر کے دوسرے دن یعنی دو شوّال کو رکھ لیں اور باقی پانچ پورے مہینے میں وقفے وقفے سے رکھتےرہیں ۔ چناں چہ فتاوٰی شامی میں ہے: ’’صاحبِ ہدایہ نے اپنی کتاب التجنیس میں فرمایا: بے شک عید الفطر کے فوراً بعد چھ روزے لگاتار رکھنے کو بعض علما نےمکروہ کہا ہے ،مگر مختار یہ ہے کہ اس میں کو ئی حرج نہیں ہے۔‘‘ (ردّ المحتار،مطلب فی صوم الست من شوّال، ج۸،ص۳۵) حضرت مفتی احمد یا ر خاں نعیمی ﷫اس حدیث کی شرح میں لکھتے ہے : (شوّال کے روزے رکھ سکتا ہے) مسلسل یا متفرق مگر متفرق افضل،اس طرح کہ عید کے سویرے ایک روزہ رکھ لے،باقی پانچ روزے پورے مہینے میں کچھ فاصلہ کرتے ہوئے رکھ لے۔(مرآۃ المناجیح شرح مشکوٰۃ المصابیح: ج۳ص۲۷۵) واللہ تعالٰی اعلم ورسولہ اعلم کتبہ: مفتی سیف اللہ باروی مصدّقہ: مفتی اکرام المحسن فیضی

Ziae Taiba Monthly Magazine in Karachi