نعت


از قلم: محمد عبداللہ خان نوری

نبی سے بے وفائی پر کبھی عزّت نہیں ملتی

کسی صورت نہیں ملتی، کسی قیمت نہیں ملتی

نبی سے بے وفائی کی سزا ذلّت فقط ذِلّت

مگر اُف اُف کسی کو اس قدر ذلّت نہیں ملتی

خدا کا ہے غضب اُس پر، مقدر ہے فقط ابتر

غلامِ قادیانی کو کبھی جنّت نہیں ملتی

فدا اُن پر ہوا جو بھی، دلوں میں بس گیا وہ ہی

عَدُوِّ مصطفیٰ کو جاوِداں شہرت نہیں ملتی

عداوت کی کسی نے گر، ذرا سی دی اُنہیں اذیت

اُسے دونوں جہاں میں پھر کبھی راحت نہیں ملتی

پھرا اُن سے، خدا کی پھر گئی رحمت فقط اُس سے

درِ سرکار سے ورنہ کسے رحمت نہیں ملتی

علم ختمِ نبوّت کا ہمیشہ ہی رہے اونچا

خدا سے اِس کے دشمن کو کوئی مہلت نہیں ملتی

خدا کا ذکر ہو ہر دم، ثنائے مصطفیٰ ہو بس

سوا اس کے کسی بھی چیز میں لذّت نہیں ملتی

عجب کیا ہے درِ روضہ نہ نؔوری نے اگر مانگا

جو بے مانگے ملا اُس سے اسے فرصت نہیں ملتی

Ziae Taiba Monthly Magazine in Karachi