لیبیامیں دہشت گردی فتنہ انگیزی حضرت مہدی سنوسی کے مزار کی بے حرمتی


لیبیا میں دہشت گردی فتنہ انگیزی حضرت مہدی سنوسی  کے مزار کی بے حرمتی

جسدِ مبارک کی بے حرمتی، شرپسندوں کے عالم  اسلام کے تمام مزارات منہدم کرنے کے عزائم

صاحب مزار نے وہابی فتنے کے خلاف  خلافتِ عثمانیہ کا ساتھ دیا۔ آپ﷫ قطب مدینہ ضیاء الدین مدنی﷫ کے استاذ کے چچا  ہیں

مقامات مقدسہ اسلامی تعلیمات کا سرچشمہ ہیں، سانحۂ لیبیا کی ہر فورم پر مذمت کی جائے، چیئرمین انجمن ضیائے طیبہ  سیّد  محمد مبشر قادری

کراچی  لیبیا مانٹیرنگ ڈیسک) لیبیا میں اللہ کے ولی حضرت سیّدمہدی سنوسی کا  مزار شہید کردیا گیا۔ اطلاعات کے مطابق گزشتہ روز لیبیا کے شہر جغبوب میں سنوسی سلسلے کے بزرگ حضرت سیّد مہدی سنوسی رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ کے مزارِ مبارک کو بد عقیدہ وہابیوں نے  منہدم کردیا اور جسد ِمبارک کی بے حرمتی بھی کی۔ حضرت سیّد مہدی سنوسی قطبِ مدینہ سیّد ضیاء الدین احمد  مدنی رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ کے مرشد کے چچا ہیں اور وہابی فتنے کی سرکوبی کے لیے انیسویں صدی میں اٹھنے والی سنوسی تحریک کے بانی ہیں۔ سنوسی تحریک نے وہابی انگریز  گٹھ جوڑ کے خلاف خلافتِ عثمانیہ کا ساتھ دیا تھا۔ انجمن ضیائے طیبہ کے چیئرمین سیّد محمد مبشر قادری نے ایک مذمتی بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے وہابی عقیدے کا اسلام سے کوئی  تعلق اور  واسطہ نہیں۔ انبیائے   کرام و اولیائے کرام سے منسوب تمام چیزیں ازروئے قرآن و سنّت متبرک اور مقدس ہیں۔ مقامِ ابراہیم پر حضرت ابراہیم علیہ السلام کے قدمِ مبارک کا نقش، بی بی ہاجرہ کی صفا  ومروہ کی سعی، شعطان کو کنکریاں مارنا،   حضرت اسماعیل علیہ السلام کے قدموں سے جاری ہونے والا آبِ زم زم اسلامی تعلیمات کا مرکز و سرچشمہ ہیں۔ مسلمانوں کے دل سے عشق و محبت کے جذبات نکالنے کے لیے برٹش سامراج نے وہابی فتنہ پیدا کیا۔ انجمن ضیائے طیبہ سانحۂ لیبیا کی پرزور مذمّت کرتی ہے اور پاکستان سمیت دنیا بھر کے تمام مسلمانوں سے اپیل کرتی ہے کہ ہر فورم پر اس مذموم وہابی اقدام کی مذمّت کریں۔

Ziae Taiba Monthly Magazine in Karachi