اسلامی سال کا پا نچواں مہینہ جمادی الثانی


تحریر: محقق اہلِ سنت حضرت علامہ نسیم احمد صدیقی

وجہِ تسمیہ:

اسلامی سال کے پانچویں مہینے کو ’’جُمادَی الاُولیٰ‘‘ کہتے ہیں۔ اس نام کے بارے میں یہ روایت ہے کہ ان ایّام میں جذیرۃ العرب کے بعض حصوں میں موسم اتنا سرد ہوتا تھا کہ برتنوں میں پانی جم جاتا تھا ، یہ سرد موسم دو مہینوں پر محیط رہا ، جس کے باعث موسمِ سرد کے اوّل حصہ کو ’’جُمادَی الاُولیٰ‘‘اور دوسرے حصہ کو ’’جُمادَی الاُخریٰ‘‘ کہا جانے لگا ۔

جُمادَی الاُولیٰ کے اعمال

٭ماہ جُمادَی الاُولیٰ کی پہلی شب میں دو(۲) رکعتیں ادا کرے۔ پہلی رکعت میں سورۂ فاتحہ کے بعد سورۂ جمعہ اور دوسری میں سورۂ مزمل پڑھے ۔

٭پہلے دن چار (۴)رکعت نماز ادا کرے اس کی ہر رکعت میں فاتحہ کے بعد سورۂ نصر سات بار پڑھے ۔

٭تیسری شب میں دس سلام کے ساتھ بیس رکعات نماز ادا کرے اس کی ہر رکعت میں سورۂ فاتحہ کے بعد سورۃ القدر دس دس بار پڑھے جب نماز سے فارغ ہو تو صبح تک یہ تسبیح پڑھے۔ یَا عَظِیْمُ تَعَظَّمْتَ بِالْعَظْمَۃِ وَالْعَظْمَۃِ فِی الْعَظْمَۃِ عَظْمَتُكَ یَا عَظِیْمُ(ترجمہ) اے عظیم میں عظمت کی بدولت بزرگ ہوگیا عظمت در عظمت تیری ہی ہے اے عظیم۔

٭اس ماہ کی ستائیسویں شب کو آٹھ رکعات نماز ادا کرے۔ اس کی ہر رکعت میں فاتحہ کے بعد سورۂ والضحی پڑھے۔سلام کے بعد سُبُّوْحٌ قُدُّوْسٌ رَبُّ الْمَلٰئِکَۃِ وَالرُّوْحُ کہے۔ (لطائف اشرفی، دوم ،صفحہ :342)

جُمادَی الاُولٰیکے نفلی روزے :

یوں تو عام طور پر ہر ماہ چند نفلی روزے جسمانی وروحانی اعتبار سے مفید ہوتے ہیں۔ اگر ہر ماہ کی تیرہ ، چودہ اور پندرہ تاریخوں (ایامِ بیض) کے تین دن مسلسل روزے رکھیں تو ایمانی درجات کی بلندی ،روحانی بالیدگی اور ایمان پر استقامت کی ضمانت حاصل ہوتی ہے ۔ لیکن شرط یہ ہے کہ صحیح العقیدہ سنی شیخ طریقت کی راہنمائی حاصل ہو ، جو اپنے مریدین کو کامل طور پر مسلک امامِ احمد رضامحدث ومحقق بریلوی علیہ الرحمۃ والرضوان کے دائرے میں رکھے اور صلح کلی کے فریب سے بچائے ۔

Ziae Taiba Monthly Magazine in Karachi