فقیہ العصر مفتی امین کی نمازِ جنازہ میں لاکھوں افراد کی شرکت


مفتی امین ﷫ کی نماز جنازہ میں لاکھوں افراد کی شرکت

فقیہ العصر کو سفر آخرت پر روانہ کرنے عوام کا ہجوم اُمڈ آیا، دھوبی گھاٹ گراؤنڈ میں جگہ کم پڑگئی

آپ﷫ بڑے عالم اور صوفی بزرگ تھے، تمام عمر درس و تدریس میں گزاری، بیانوے سال عمر پائی

فضائل درود پر مشتمل آپ کی تصنیف ’’آبِ کوثر‘‘ کو بے پناہ پذیرائی ملی، آپ﷫ اہلسنت کا وقار تھے

انجمن ضیائے طیبہ کا مرحوم و مغفور کی خدمات کو زبردست خراج تحسین، دعائے مغفرت و فاتحہ

فیصل آباد (مانٹیرنگ ڈیسک) فقیہ العصر، استاذ العلما، جید عالمِ دین مفتی محمد امین قادری نقشبندی گذشتہ دنوں لاہور  کے مقامی ہسپتال میں انتقال  فرماگئے تھے۔ گذشتہ روز یہاں فیصل آباد کے دھوبی گھاٹ  گراؤنڈ  میں آپ کی نمازِ جنازہ ادا کی گئی جس میں علمائے کرام، مشائخ عظام کے ساتھ ساتھ لاکھوں افراد شریک ہوئے۔ نامہ نگار کے مطابق شرکائے جنازہ کی کثیر تعداد کے باعث دھوبی گھاٹ گراؤنڈ فیصل آباد میں جگہ کم پڑگئی تھی، تاحد نگاہ انسانی سروں کے ہجوم کے سوا کچھ دکھائی نہ پڑتا تھا۔ جید علمائے کرام اور  اہلسنت رہنماؤں اور تنظیموں نے آپ کی دینی کدمات کو زبردست خراج تحسین پیش کیا ہے۔

آپ نے بیانوے سال  عمر پائی۔ تمام عمر قال اللہ وقال رسولﷺ اور افتا نویسی میں مشغول رہے، آپ﷫ محدثِ اعظم پاکستان مولانا سردار احمد صاحب کے ابتدائی شاگردوں میں سے تھے۔ کئی یادگار  کتب آپ کا ورثہ ہیں۔ خاص کر فضائل درود پر آپ کی تصنیف ’’آبِ کوثر‘‘ کو بے پناہ پذیرائی و مقبولیت  ملی۔ انجمن ضیائے طیبہ کی جانب سے چئیر مین ادارہ ڈاکٹر مبشر  قادری ضیائی نے آپ﷫ کی دین اسلام کے لیے پیش کی گئی خدمات کو زبردست خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ہے پروفیسر علامہ مفتی امین قادری نقشبندی کا وجود مسعود اہلسنت کا حقیقی فخرو سرمایہ تھا، علماء انسائیکلوپیڈیا پروجیکٹ کا مقصد بھی یہی ہے کہ تاریخ اسلام کے تمام علمائے کرام سے عصر حاضر کو روشناس کروایا جائے۔

Ziae Taiba Monthly Magazine in Karachi