چلے فردوس کو تاج الشریعہ


قطعہ تاریخِ وصال

تاج الشریعہ حضرت علامہ مولانا مفتی محمد اختر رضا خاں قادری بریلوی ازہری ﷫

(تاریخِ وصال: بوقتِ اذانِ مغرب، جمعۃ المبارک، ۶؍ ذی القعد۱۴۳۹ھ مطابق ۲۰؍ جولائی ۲۰۱۸ء)

جہاں میں بٹ رہا ہے فیضِ اختر بڑھو لینے کو حصّہ چاہیے گر

امام احمد رضا کے، مفتی اختر نبیرہ تھے، نسب ہے اُن کا اطہر

ہے پیارا سا لقب ’’تاج الشریعہ‘‘ یہ جچتا ہے اُنھی کی شخصیت پر

وہ شہ اختر رضا تاج الشریعہ رہے پاکیزہ طینت زندگی بھر

جو مغرب کی اذاں کی ابتدا میں مؤذّن نے کہا ’’اَللہُ اَکْبَر‘‘

وہیں ’’اَللہُ اَکْبَر‘‘ کہتے کہتے ہوئے دنیا سے رخصت مفتی اختر

ضیائے طیبہ غم گین و حزیں ہے گئے اختر رضا سب کو رُلا کر

ضیائے طیبہ کرتی ہے دعا یہ رہیں اختر رضا، جنّت کے اندر

’’چلے فردوس کو تاج الشریعہ‘‘ (۱۴۳۹ھ)
نؔدیم! اس سالِ رحلت کو عیاں کر
نؔدیم! اِس دل میں ہیں تاج الشریعہ
جسے ملنا ہو، آئے دل کے اندر

نتیجۂ فکر:

نؔدیم احمد ندیم نورانی

تاریخِ نظم: پیر، ۹؍ ذی القعد۱۴۳۹ھ مطابق ۲۳؍ جولائی ۲۰۱۸ء

Ziae Taiba Monthly Magazine in Karachi